Live Updates

"صرف قدرتی آفت نہیں بلکہ حکومتی نااہلی اور بروقت اقدامات کی کمی نے تباہی کو کئی گنا بڑھا دیا"

پنجاب میں حکومتی نااہلی اور سیلاب سے زرعی معیشت تباہ ہو گئی، 21 لاکھ ایکڑ فصلیں برباد ہو گئیں

muhammad ali محمد علی ہفتہ 13 ستمبر 2025 19:07

"صرف قدرتی آفت نہیں بلکہ حکومتی نااہلی اور بروقت اقدامات کی کمی نے تباہی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 ستمبر2025ء) "صرف قدرتی آفت نہیں بلکہ حکومتی نااہلی اور بروقت اقدامات کی کمی نے تباہی کو کئی گنا بڑھا دیا" ، پنجاب میں حکومتی نااہلی اور سیلاب سے زرعی معیشت تباہ ہو گئی، 21 لاکھ ایکڑ فصلیں برباد ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں سیلاب کی آفت نے زرعی معیشت کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں، 21 لاکھ ایکڑسے زائد پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔

ماہرین کے مطابق یہ صرف قدرتی آفت نہیں بلکہ حکومتی نااہلی اور بروقت اقدامات کی کمی نے تباہی کو کئی گنا بڑھا دیا ہے ۔ کپاس کی 1 لاکھ 10 ہزار 850 ایکڑ فصل پانی میں بہہ گئی جس سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو شدید دھچکا لگنے کا خدشہ ہے ۔ چاول کی 9 لاکھ 70 ہزار 929 ایکڑ فصل زیرِ آب آگئی۔ مکئی کی 1 لاکھ 86 ہزار 419 ایکڑ فصل برباد ہوگئی ۔

(جاری ہے)

گنے کی 2 لاکھ 20 ہزار 344 ایکڑ فصل تباہ، شوگر ملز کی سپلائی متاثرہوگی۔

چارہ کی 4 لاکھ 500 ایکڑ فصل، سبزیوں کی 1 لاکھ 15 ہزار 260 ایکڑ فصل بربادہوگئی۔حکومتی اعدادوشمار کے مطابق بہاولپور میں 320 دیہات اور 2 لاکھ 81 ہزار 714 ایکڑ متاثر ہوئے ، ڈیرہ غازی خان میں 280 دیہات اور 1 لاکھ 24 ہزار 462 ایکڑ، ملتان ڈویژن میں 372 دیہات اور 2 لاکھ 97 ہزار 39 ایکڑ، ساہیوال میں 308 دیہات اور 2 لاکھ 21 ہزار 286 ایکڑ متاثر ہوئے ۔ فیصل آباد سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے جہاں 622 دیہات اور 4 لاکھ 48 ہزار ایکڑ رقبہ ڈوبا۔

سرگودھا میں 23 دیہات اور 12 ہزار 73 ایکڑ، لاہور میں 275 دیہات اور 1 لاکھ 49 ہزار 732 ایکڑ، گوجرانوالہ میں 800 دیہات اور 3 لاکھ 1 ہزار 983 ایکڑ، جبکہ گجرات میں 387 دیہات اور 2 لاکھ 89 ہزار 549 ایکڑ متاثر ہوئے ہیں۔کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر فوری ریلیف فراہم نہ کیا گیا تو دیہاتوں میں بھوک، غربت اور زرعی دیوالیہ پن کا طوفان اٹھے گا جو برسوں تک ملکی معیشت کو ہلا کر رکھ دے گا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات