برطانیہ میں تعلیمی قرضے: 2.6 ملین افراد کے ذمے فی کس 50 ہزار پاؤنڈ سے زائد

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 13 ستمبر 2025 19:00

برطانیہ میں تعلیمی قرضے: 2.6 ملین افراد کے ذمے فی کس 50 ہزار پاؤنڈ سے زائد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 ستمبر 2025ء) برطانوی دارالحکومت لندن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ماضی کے ایسے طلبا و طالبات کی تعداد بھی لاکھوں میں بنتی ہے، جنہوں نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے دستیاب مالی سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑے قرضے تو لیے تھے، تاہم اب ان کے ذمے فی کس رقوم کی مالیت 50 ہزار پاؤنڈ سے کم رہ گئی ہے۔

پاکستانی میڈیکل کالجوں میں طلبہ کو ہراساں کیے جانے کا رجحان

دوسری طرف پورے برطانیہ میں 2.6 ملین سے زائد افراد ایسے بھی ہیں، جنہوں نے اپنے تعلیمی کیریئر کے دوران قرضے لیے اور ان کے ذمے رقوم کی فی کس مالیت 50 ہزار پاؤنڈ یا 67,560 امریکی ڈالر سے زیادہ بنتی ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ ان 26 لاکھ سے زیادہ افراد کو جو قرضے واپس کرنا ہیں، ان کی مجموعی مالیت 133 بلین پاؤنڈ بنتی ہے۔

(جاری ہے)

واجب الادا تعلیمی قرض کا انفرادی ریکارڈ تین لاکھ پاؤنڈ

برطانیہ میں طلبہ کو دیے جانے والے تعلیمی قرضوں کے معاملات اسٹوڈنٹ لونز کمپنی (SLC) دیکھتی ہے۔ اس کمپنی کی طرف سے ابھی حال ہی میں فریڈم آف انفارمیشن کے قانون کے تحت مطالبہ کیے جانے پر اس سال 10 اگست تک کے جو اعداد و شمار مہیا کیے گئے، ان کے مطابق برطانیہ میں موجودہ یا سابقہ طلبہ میں سے جس ایک فرد کے ذمے سب سے زیادہ واجب الادا انفرادی قرضہ ہے، اس کی مالیت تقریباﹰ تین لاکھ پاؤنڈ بنتی ہے۔

پڑھی لکھی شہری لڑکیاں جلد شادی سے کیوں گریزاں ہیں؟

ایس ایل سی کے مطابق اس مقروض فرد کو، جس کی صنف ظاہر نہیں کی گئی، تعلیمی قرض کے طور پر 299,645 پاؤنڈ واپس کرنا ہیں، جو ایک ریکارڈ ہے۔

اسی طرح کمپنی کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا کہ جن افراد کو 50 ہزار پاؤنڈ سے زائد کے انفرادی تعلیمی قرضے لوٹانا ہیں، ان کی کُل تعداد 2,652,997 بنتی ہے۔

تعلیمی قرضے کن طلبہ کو دیے جاتے ہیں؟

اسٹوڈنٹ لونز کمپنی کی طرف سے بتایا گیا کہ برطانیہ میں طلبا و طالبات کو دوران تعلیم ان کی مالی ضروریات پورا کرنے کی خاطر جو قرضے دیے جاتے ہیں، وہ اپنی مالیت میں کافی متنوع ہوتے ہیں اور مختلف سطحوں کی تعلیم کے لیے دیے جاتے ہیں۔

ایسے قرض لینے والے طلبہ اعلیٰ تعلیم، پوسٹ گریجویٹ اسٹڈیز اور پی ایچ ڈی کی سطح کی تحقیق کے دوران بھی ایسا کر سکتے ہیں۔

ایسے قرضے پڑھائی کے اخراجات پورا کرنے کے علاوہ رہائش اور روزمرہ کے اخراجات پورا کرنے کے لیے بھی لیے جاتے ہیں۔

پاکستانی یونیورسٹیز میں طلبہ کی تعداد 13 فیصد کم، وجوہات کیا؟

ایس ایل سی کے مطابق انگلینڈ میں ایسے قرضے لینے والے طلبا و طالبات جب اپنی تعلیم مکمل کرنے اور کوئی نہ کوئی ملازمت شروع کرنے کے بعد قرض کی واپسی کے مرحلے میں داخل ہوتے ہیں، تو ان میں سے اوسطاﹰ ہر کسی پر 53,010 پاؤنڈ قرض ہوتا ہے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ پورے برطانیہ میں اس سال 10 اگست تک 2,478,047 افراد ایسے تھے، جو اپنے ذمے واجب الادا تعلیمی قرضے پورے واپس کر چکے تھے۔

ادارت: عاطف توقیر