چین، اگست میں صنعتی پیداوار اور کھپت کی شرح نمو ایک سال کی کم ترین سطح پر آ گئی

پیر 15 ستمبر 2025 10:50

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2025ء) چین کی معیشت میں کمزوری کے مزید اشاریے سامنے آئے ہیں اور اگست میں صنعتی پیداوار اور کھپت کی شرح نمو ایک سال کی کم ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی۔اے ایف پی نے چین کے قومی شماریات بیورو کی طرف سے جاری اعدادوشمار کے حوالے سے بتایا کہ چین کی صنعتی پیداوار میں اگست کے دوران گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 5.2 فیصد اضافہ ہوا جو ماہرین کے 5.6 فیصد کے تخمینے سے کم اور پچھلے سال اگست کے بعد سب سے سست رفتار اضافہ ہے، ریٹیل سیلز بھی 3.4 فیصد بڑھیں جو نومبر کے بعد سب سے کم اور ماہرین کے 3.8 فیصد کے اندازے سے کم رہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ معیشت میں مزید سست روی آئی ہے۔ اگرچہ کچھ رکاوٹیں عارضی موسمی حالات کی وجہ سے بھی ہیں تاہم بنیادی طور پر ترقی کی رفتار کم ہو رہی ہے جس سے پالیسی سازوں پر مزید اقدامات کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔

(جاری ہے)

اعدادوشمار کے مطابق اگست میں 70 میں سے 65 شہروں میں نئے رہائشی مکانات کی قیمتیں سالانہ بنیاد پر کم ہوئیں، شہری بے روزگاری کی شرح جولائی کی 5.2 فیصد کے مقابلے میں بڑھ کر 5.3 فیصد ہو گئی۔

این بی ایس کے چیف اکانومسٹ فو لنگ ہوئی نے کہا کہ مقامی منڈی میں سپلائی مضبوط ہے لیکن ڈیمانڈ کمزور ہے اور کئی ادارے آپریشنل مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی ماحول میں غیر یقینی صورتحال بدستور موجود ہے اور معیشت کو کئی خطرات اور چیلنجز درپیش ہیں۔چین کی مشکلات میں امریکا کے ساتھ کشیدہ تعلقات بھی شامل ہیں، جہاں ٹیکنالوجی اور جغرافیائی سیاست پر تنازعات بڑھتے جا رہے ہیں۔

رواں سال دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کئی بار ایک دوسرے پر سینکڑوں فیصد تک محصولات عائد کیے گئے، جس سے سپلائی چین متاثر ہوئی۔ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ مذاکرات میڈرڈ میں جاری ہیں، جن میں امرکی طرف سے عائد کردہ بھاری محصولات اور دیگر اہم امور پر بات چیت ہو رہی ہے۔ دونوں فریقین گزشتہ ماہ اس بات پر متفق ہوئے تھے کہ محصولات عارضی طور پر کم کر دیے جائیں گے ۔