چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فریقین کے وکلا ء حتمی بحث کیلئے طلب

نیب کی جانب سے ہمیشہ تاخیر کی جاتی ہے، وکلا ء اکثر عدالت میں آتے ہی نہیں ،پیش ہوں تو صرف مہلت مانگی جاتی ہے‘ چیف جسٹس

پیر 15 ستمبر 2025 15:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزرا ء خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کے اثاثوں اور نیب کی جانب سے کارروائی نہ ہونے کے معاملے پر چیئرمین نیب کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت 18ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلا ء کو حتمی بحث کے لئے طلب کرلیا۔لاہورہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ایڈووکیٹ محمد احسن عابد کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی ۔

سماعت کے دوران پراسیکیوٹر جنرل نیب سید احتشام قادر شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے پراسیکیوٹر جنرل نیب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی جانب سے ہمیشہ تاخیر کی جاتی ہے، وکلا ء اکثر عدالت میں آتے ہی نہیں اور اگر پیش ہوں تو صرف مہلت مانگی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ چیئرمین نیب عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئی ۔

پراسیکیوٹر جنرل نے وضاحت دی کہ چیئرمین نیب بیرونِ ملک سے ہفتے کے روز واپس آئے ہیں اس لیے وہ ذاتی طور پر اس کیس میں عدالتی معاونت کے لیے پیش ہوئے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ نیب کے مقدمات میں بروقت جواب تک جمع نہیں کرایا جاتا جس سے شکوک و شبہات جنم لیتے ہیں اور یہ رویہ عدالتی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت کو یقین دلایا کہ یہ غلطی ان کے پراسیکیوٹر کی تھی جو گزشتہ سماعت پر پیش نہیں ہوا، اس پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ تک نمٹایا جا چکا ہے اور نیب اس کیس میں اپنا جواب پہلے ہی عدالت میں جمع کرا چکا ہے۔،عدالت نے فریقین کے وکلا ء کو حتمی بحث کے لیے 18 ستمبر کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔