Live Updates

چشتیاں، اوچ شریف، علی پور، شجاع آباد، منچن آباد میں ہر طرف تباہی کے مناظر

پیر 15 ستمبر 2025 23:00

چشتیاں، اوچ شریف، علی پور، شجاع آباد، منچن آباد میں ہر طرف تباہی ..
لاہور، ملتان، بہاولپور، گھوٹکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)پنجاب کے دریائوں میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود جنوبی علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سیلاب کے ریلے جنوبی پنجاب سے آگے بڑھتے سندھ میں بھی تباہی پھیلانے لگے ہیں، کچے کے علاقے میں سینکڑوں دیہات زیر آب آ گئے۔جلالپور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ سیلاب میں بہہ گیا۔

پولیس حکام کے مطابق جلالپور پیروالا کے قریب سیلابی پانی میں ملتان سکھر ایم فائیو موٹروے کا ایک حصہ بہہ گیا جس کے بعد موٹروے کو ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔حکام کے مطابق اوچ شریف روڈ پر شگاف سے موٹروے کو شدید نقصان ہوا، این ایچ اے نے موٹروے پل کی مرمت کی کوشش کی مگر تیز بہا کے باعث کام روک دیا گیا۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق جلالپور شہر کو بچانے والے بند پر پانی کا دبائو مسلسل کم ہو رہا ہے جبکہ دریائے چناب کے پانی میں کمی ہونے کے بعد شجاع آباد کے زیرِ آب علاقوں میں بھی پانی اترنے لگا ہے۔

شجاع آباد کے علاقے جلالپور کھاکھی میں 45سال شخص اپنے مویشیوں کو سیلابی پانی سے باہر نکالنے کی کوشش میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا، پولیس نے لاش قانونی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی۔دریائے ستلج میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے چشتیاں کے 47 موضع جات زیر آب آ گئے، موضع راجو شاہ، بونگہ جھیڈ، مزید شاہ، بلاول، میرن شاہ شدید متاثر ہوئے، گنا، چاول، مکئی اور تل کی فصلیں زیر آب آ چکی ہیں، 48183ایکڑ زرعی رقبہ متاثر ہوا۔

چاچڑاں کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب سیدرجنوں بستیاں اور سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آ گئی ہیں۔اوچ شریف کے 25دیہات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، چک کہل، بڈانی، سرور آباد، اسماعیل پور، جھانگڑہ شرقی، خیرپور ڈاہا شدید متاثر ہوئے۔اوچ شریف کے 36موضع جات میں مکانات منہدم ہو چکے ہیں اور ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں بھی ڈوب گئی ہیں، سیلاب میں پھنسے متاثرین کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے جبکہ پرائیویٹ کشتی مالکان سامان منتقل کرنے کیلئے 40ہزار روپے تک وصول کر رہے ہیں۔

اوچ شریف کے شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سے ان علاقوں کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ادھر علی پور کے دیہات گھلواں دوم ،چوکی گبول،مڑی اوردیگرعلاقے سیلابی پانی کی لپیٹ میں ہیں، مکانات، بنیادی انفراسٹرکچر پانی میں ڈوبا ہوا ہے، ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں ۔علی پور کے علاقوں خان گڑھ ڈوئمہ، کندرالہ، کچی لعل، عظمت پور کے مکین ریلیف کے منتظر ہیں۔

دریائے ستلج نے منچن آباد کے 67 موضع جات میں تباہی مچا دی، سیلاب سے 76 کلومیٹر دریائی بیلٹ میں 56 ہزار 374 افراد شدید متاثر ہو گئے، متاثرین کی بڑی تعداد تاحال کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔منچن آباد کے موضع شاموجسوکا، موضع دلاورجسوکا سمیت 20 سے زائد دیہات کا زمینی راستہ تاحال منقطع ہے، متاثرین گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات