کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے غیر معمولی اجلاس عام کا انعقاد

ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ، قوانین، کمپنیز ایکٹ کے تحت میمورنڈم، آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن میں ترامیم خصوصی قراردادوں کے ذریعے منظور

پیر 15 ستمبر 2025 19:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے اعلان کیا ہے کہ کے سی سی آئی کی جنرل باڈی نے متفقہ طور پر چیمبر کے میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن میں اہم ترامیم کو متعدد خصوصی قراردادوں کے ذریعے منظور کر لیا ہے جو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ، قوانین اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے مطابق ہیں۔

انہوں نے مجید باوانی آڈیٹوریم میں منعقدہ غیر معمولی جنرل باڈی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کراچی چیمبر کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ہم نے اپنی آئینی فریم ورک کو بدلتے ہوئے کاروباری تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ قانونی و ریگولیٹری تقاضوں کے مطابق ڈھال لیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترامیم کے سی سی آئی کے مقاصد کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ گورننس کو مزید مضبوط بنائیں گی اور کراچی چیمبر کو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2022 اور 2025 کی ترامیم اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ کریں گی۔

یہ ترامیم ہمیں پاکستان بھر میں بالخصوص کراچی میں تجارت و صنعت کے فروغ کے لیے مزید مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بنائیں گی۔ انہوں نے ممبران کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او)کی ہدایات کے مطابق یہ ترامیم کرنا ضروری تھا جسے ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ و رولز 2013، کمپنیز ایکٹ 2017 اور بعد ازاں 2022 اور 2025 کی ترامیم نیز ایس آر او 525 کے تحت جاری کردہ قانونی ٹیمپلیٹ کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔

جاوید بلوانی نے کہا کہ کراچی چیمبر ہمیشہ ریگولیٹری فریم ورک کی مکمل پاسداری اور ہمیشہ سے ہی اپنے ممبران کے مفادات کا تحفظ کرتا رہا ہے۔کراچی چیمبر نے ہمیشہ قوانین کی پابندی اور طریقہ کار کی پاسداری کو اولین ترجیح دی ہے۔ان ترامیم کی منظوری سے ہم نہ صرف اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کر رہے ہیں بلکہ چیمبر کو درپیش نئے چیلنجز سے نمٹنے، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اپنانے اور ممبران کو مزید بہتر خدمات فراہم کرنے کی ادارہ جاتی صلاحیت کو مزید تقویت دے رہے ہیں۔

انہوں نے طریقہ کار کی شفافیت اور شمولیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ورکنگ پیپر، ایجنڈا، وضاحتی نوٹس اور متعلقہ قوانین تمام ممبران کو پیشگی بذریعہ کورئیر، ای میل، اخبارات اور چیمبر کی ویب سائٹ کے ذریعے فراہم کیے گئے تھے۔ کے سی سی آئی کے ہر ممبر کو ان دستاویزات کا مفصل جائزہ لینے، سمجھنے اور تبادلہ خیال کرنے کا موقع دیا گیا جس کی بدولت آج کا متفقہ فیصلہ کراچی کی متحرک تاجر برادری کی اجتماعی بصیرت کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نظرثانی فریم ورک میں رکنیت، تجدید اور انتخابات کے فیس اسٹرکچر کی شقیں بھی شامل ہیں جسے وزارت تجارت کے ایس آر او 525(I)/2016 اور ڈی جی ٹی او کی منظوری کے مطابق نوٹیفائی کیا جائے گا۔یہ اقدامات گورننس، شفافیت کو یقینی بنانے اور چیمبر کو پاکستان کی تاجروصنعتکار برادری کی سب سے معتبر اور مضبوط نمائندہ آواز بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

جاوید بلوانی نے کے سی سی آئی کی جنرل باڈی کی جانب سے کمپنیز ایکٹ 2017 اور ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ و رولز 2013 کے تحت خصوصی قراردادوں کے ذریعے متفقہ طور پر نئے میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن کی ترامیم منظور کرنے کی تصدیق کی جس کے تحت نہ صرف ترامیم کا اختیار دیا گیا ہے بلکہ ایگزیکٹیو کمیٹی اور سیکرٹری جنرل کو مجاز بنایا گیا ہے کہ وہ تمام قانونی و ضابطے کی کارروائیاں مکمل کریں، نئے میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن کو متعلقہ دستاویزات کے ہمراہ ریگولیٹر (ڈی جی ٹی او) کے سامنے منظوری کے لیے پیش کریں جس کے بعد ایس ای سی پی کی توثیق حاصل کی جائے گی۔

جاوید بلوانی نے اجلاس کے اختتام پراس عزم کا اظہار کیا کہ کراچی چیمبر اپنی اولین ذمہ داری پر قائم ہے کہ وہ تجارت و صنعت کا تحفظ کرے گا، نجی شعبے اور حکومت کے درمیان روابط کو مضبوط بنائے گا اور پاکستان کی معیشت کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔ان ترامیم کے ذریعے کے سی سی آئی کی بنیاد کو مزید مضبوط کیا گیا ہے تاکہ یہ ادارہ تاجر برادری کے لیے امید، ترقی اور مؤثر نمائندگی کی علامت بنا رہے۔انہوں نے ممبران کے بھرپور اعتماد اور تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ یقین دلایا کہ کے سی سی آئی بھرپور توانائی اور عزم کے ساتھ پاکستان کی خوشحالی کے لیے کام کرتا رہے گا۔انہوں نے اس موقع پر 27 ستمبر 2025 کوکراچی چیمبر کا سالانہ اجلاس عام منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا۔