ممتاز ادیب پروفیسر خیال آفاقی کے اعزاز میں تقریب،حکومت سے ستارہ امتیاز دینے کا مطالبہ

آپ کی تخلیقات پر طلبہ نے بی ایچ اور ایم فل کے مقالات لکھے،آپ کے یہاں دروغ گوئی اور مایوسی نام کی کوئی چیز نہیں:مقررین قلم کی قسم اللہ نے قرآن میں کھائی،اہل قلم سچ لکھیں،بے حیائی لکھ کر قلم کی حرمت کو مسخ نہ کریں:پروفیسرخیال آفاقی کا تقریب خطاب

پیر 15 ستمبر 2025 22:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)رنگ نو ڈاٹ کام کے تحت اور ادارہ تعمیر ادب جماعت اسلامی کراچی کے اشتراک سے ملک کے ممتاز ادیب دانشور شاعر مفسر اقبالیات اور سیرت نگار پروفیسر خیال آفاقی کی ملک کیلئے بے مثال ادبی خدمات کے اعتراف میں ان کے اعزاز میں ادارہ نور حق میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا،جس میں شہر کی نامور ادبی،علمی شخصیات نے شرکت کی۔

تقریب کی صدارت معروف ادیبہ مورخ اور مترجم پروفیسر ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر نے کی۔مہمان خصوصی ادیبہ و استاد محترمہ فرحت عظیم تھیں،آل پاکستان جیولر ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ارشد، ریجنل منیجر سلمان کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ نوید انجم مہمانان گرامی تھے، تقریب سے نامور ادیبوں،دانشوروں اور اساتذہ ڈاکٹر ثنا اللہ محمود، براڈ کاسٹر ریڈیو پاکستان اظہر جان،، سابق صدر شعبہ اردو جامعہ اردو،سرپرست اعلی رنگ نو پروفیسر سعید حسن قادری،شاعر محقق،ڈاکٹر رانا خالد محمود قیصر، اختر سعیدی،پروفیسر خواجہ قمر الحسن،شاعر و ادیب معراج جامعی، ڈاکٹر سہیل شفیق،بانی رنگ نو زین صدیقی ودیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں مقررین نے کہا پروفیسر خیال آفاقی محض ادیب یا شخصیت کا نام نہیں یہ ایک عہد کانام ہے۔آپ نے 70سے زیادہ کتب لکھیں،سیرت النبی ؓ پر مثالی کام کیا،آپ مفسر اقبالیات ہیں،اقبالیات پر بھی ٓپ کا گراں قدر کام ہے۔مقررین نے کہا کہ پروفیسر خیال آفاقی نے قلم کو ہمیشہ سچائی کو عام کرنے کیلئے استعمال کیا،ان کی تخلیقات نئی نسل کیلئے روشن علمی خزانہ ہیں،پروفیسر خیال آفاقی سچے اور مخلص پاکستانی ہیں،دروغ گوئی اور مایوسی کی ان کے یہاں کوئی جگہ نہیں انہوں نے پی ٹی وی کیلئے ماضی میں کئی مقبول ڈرامے بھی لکھے، اس موقع پر رنگ نو ڈاٹ کام کی جانب سے ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ پروفیسر خیال آفاقی کی بے مثال خدمات پر ستار امتیاز دیا جائے،ایوان میں موجود حاضرین نے قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

پروفیسر خیال آفاقی میں اپنے خطاب میں کہا کہ اہل قلم ہمیشہ سچ لکھیں۔بے حیائی لکھ کر اسے قلم کی حرمت کو مسخ نہ کریں،قلم کی قسم قرآن مجید میں اللہ تعالی نے کھائی ہے اس قلم کی بڑی عظمت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قلم کے ذریعے بیہودہ ادب کی تخلیق گمراہی ہے اور اخرت میں اللہ کی پکڑ کا باعث ہوگی۔ پروفیسر خیال نے کہا کہ ہمیشہ اپنے قلم سے اچھا ادب تخلیق کریں،ایسا ادب جونئی نسل کو بیہودگی سے بچائے اور ان کی شخصیت کی تعمیر کرے۔

،پروفیسر خیال آفاقی نے اس امر پر افسوس کا اظہار کہ سوشل میڈیا پر نئی نسل کو مثبت اور تعمیری سوچ اور فکر کو پروان چڑھانے کے بجائے انہیں گمراہ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو ادب سے آراستہ کرنے کے لیے قلم کار اپنے قلم کو استعمال کریں،انہوں نے رنگ نو کے منتظمین اور اپنے چاہنے والوں سے بھی اظہارتشکرکیا۔