انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل امریکی کانگریس میں پیش

پاکستان فریڈم اینڈ اکاؤنٹیبلٹی ایکٹ پاکستانی حکومت، فوج یا سکیورٹی فورسز کے موجودہ و سابقہ اعلیٰ حکام پر لاگو ہوگا

Sajid Ali ساجد علی منگل 16 ستمبر 2025 10:25

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا ..
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار حکام پر پابندیوں کا بل امریکی کانگریس میں پیش کردیا گیا۔ ڈان اخبار کے مطابق امریکہ کی دو جماعتی پیشرفت کے تحت قانون سازوں نے کانگریس میں پاکستان فریڈم اینڈ اکاؤنٹیبلٹی ایکٹ متعارف کرایا ہے جس کا مقصد ان پاکستانی حکام پر پابندیاں عائد کرنا ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جمہوریت کو کمزور کرنے والے اقدامات کے ذمہ دار ہیں، یہ بل ہاؤس سب کمیٹی برائے جنوبی اور وسطی ایشیا کے چیئرمین اور مشی گن سے ریپبلکن پارٹی کے رکن بل ہوی زینگا اور کیلیفورنیا سے ڈیموکریٹ رہنما سڈنی کاملاگر-ڈَو نے مشترکہ طور پر پیش کیا، دیگر معاون اراکین میں ریپبلکن جان مولینار، ڈیموکریٹ جولی جانسن اور ریپبلکن جیفرسن شریو شامل ہیں، ریپبلکن رِچ میکورمک، ریپبلکن جیک برگمین، ڈیموکریٹ واکین کاسترو اور ریپبلکن مائیک لاولر اس میں شریک سپانسرز ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ بل کے ذریعے قانون سازی میں امریکہ کی جانب سے پاکستان میں آزاد اور منصفانہ انتخابات کے لیے حمایت کو دوبارہ اجاگر کیا گیا اور جمہوری اداروں اور انسانی حقوق کے تحفظ پر زور دیا گیا اور امریکی صدر کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ گلوبل میگنیٹسکی ہیومن رائٹس اکاؤنٹیبلٹی ایکٹ کے تحت پابندیاں عائد کریں، یہ قانون واشنگٹن کو ایسے افراد کو نشانہ بنانے کا حق دیتا ہے جو سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں یا بدعنوانی کے مرتکب ہوں، یہ بل پاکستان کی حکومت، فوج یا سکیورٹی فورسز کے موجودہ یا سابقہ اعلیٰ حکام پر لاگو ہوگا۔

معلوم ہوا ہے کہ یہ بل ہاؤس ریزولوشن پر مبنی ہے جو جون 2024ء میں بھاری 2 جماعتی حمایت کے ساتھ منظور کیا گیا تھا، اس قرارداد میں پاکستان میں جمہوریت کے لیے بھرپور حمایت کا اظہار کیا گیا، آزاد اور منصفانہ انتخابات کے تحفظ پر زور دیا گیا اور اس میں امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ پاکستانی حکومت کے ساتھ انسانی حقوق، قانون کی حکمرانی اور آزادی اظہار کو یقینی بنانے کے لیے رابطہ رکھا جائے۔

نئے قانون پر بات کرتے ہوئے کانگریس مین ہوی زینگا نے کہا کہ امریکہ ایسی صورت حال میں خاموش تماشائی نہیں بنے گا کہ جب وہ افراد جو پاکستان کی حکومت، فوج یا سکیورٹی فورسز میں خدمات انجام دے رہے ہیں یا دے چکے ہیں وہ کھلم کھلا انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کریں یا انہیں نظرانداز کریں، پاکستان فریڈم اینڈ اکاؤنٹیبلٹی ایکٹ ایک دو جماعتی اقدام ہے، جس کا مقصد پاکستان کے عوام کا تحفظ کرنا، برے عناصر کو جوابدہ بنانا اور یہ یقینی بنانا ہے کہ نہ تو جمہوری عمل اور نہ ہی آزادی اظہار کو دبایا جائے۔