وزیر اعظم اور قطر کے امیر کی ملاقات،دوحہ پر اسرائیلی حملہ قطر کی خود مختاری کی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالی ہے،محمد شہباز شریف

منگل 16 ستمبر 2025 17:09

وزیر اعظم   اور قطر کے امیر     کی ملاقات،دوحہ پر اسرائیلی حملہ قطر کی ..
دوحہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے 9 ستمبر کو اسرائیل کے حملے کو قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قانون کی سنگین پامالی قرار دیا ۔ پی ایم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قطر پر اسرائیل کے حالیہ حملے کے بعد دوحہ میں بلائے گئے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کی، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور مسلح افواج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی ملاقات میں موجود تھے۔

ملاقات میں وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے کی پاکستان کی شدید مذمت کا اعادہ کیاجس کے نتیجے میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

اس نازک وقت میں قطر کے ساتھ پاکستان کی ہرممکن حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے 9 ستمبر کو اسرائیل کے حملے کو قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قانون کی سنگین پامالی قرار دیا۔

گزشتہ ہفتے دوحہ کے دورے کے دوران امیر قطر سے اپنی حالیہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور قطر کے برادرانہ، تاریخی اور پائیدار تعلقات آنے والے دنوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔ وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکنے اور مسلم امہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے قطر کی طرف سے دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو بھی سراہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بات چیت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔ امیر قطر نے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم کی شرکت کے ساتھ ساتھ اس مشکل وقت میں قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے 12 ستمبر کو دوحہ کے دورے کو سراہا۔دونوں رہنماؤں نے خطے کی ابھرتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر قریبی رابطےمیں رہنے پراتفاق کیا۔\932