بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے،قاضی انور

منگل 16 ستمبر 2025 22:29

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2025ء)پی ٹی آئی کے سنئیر رہنماء قاضی انور قیادت پر پھٹ پڑے اور کہا کہ علی امین کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہئے‘مجھے معلوم ہوتا کہ فوجی جوانوں کے جنازے ہیں تو میں اپنی ٹانگیں کھینچ کر پہنچ جاتا‘بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے۔

یہاں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قاضی انور نے کہا کہ علی امین کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہئے‘مجھے معلوم ہوتا کہ فوجی جوانوں کے جنازے ہیں تو میں اپنی ٹانگیں کھینچ کر پہنچ جاتاُمجھے ان کی ایمانداری پر شک نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے‘جب کوئی فوجی بچہ مارا جاتا ہے تو میں بھی روتا ہوں‘ میں آتا ہوں یہاں سے چلا جاتا ہوں پچھلے 6 ماہ سے بانی سے ملاقات نہیں ہورہی‘میں تین بجے تک انتظار کرتا ہوں پھر واپس چلا جاتا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور ہمارا وزیراعلی ہے سوشل میڈیا پر اس کو غدار کہا جاتا ہے‘ اگر وہ غدار ہے تو اس کی حکومت کی اہمیت ہی کیا رہ جاتی ہے‘کے پی میں پی ٹی آئی اور بانی کی حکومت ہے اگر اس پر الزام لگے کہ وہ غدار ہے‘پتا نہیں کون یہ پروپیگنڈہ کرتا ہے‘پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے‘مجھے ان کی ایمانداری پر شک نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔

سنئیر وکیل قاضی انورنے کہا کہ پاکستان کے واحد صوبے کے پی میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے اس کو نقصان پہنچایا جارہا ہے‘میری بانی سے چھ مہینے سے بات نہیں ہوئی‘ان کو دیکھ لو جدوجہدعوام کی سپورٹ کے بغیر نہیں ہوتی‘عوام کی سپورٹ کے بغیر کوئی انقلاب نہیں آتا‘عوام کو نکالنے کے لیے جب تک پی ٹی آئی کی قیدت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی‘قیادت کا ایماندار اور دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں‘سیاست اپنی جگہ ہے جو حالات نارتھ اور ساوتھ وزیرستان میں پیدا کیے اب سنبھالنا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں‘فوجی آپریشن میں ہماری صوبائی حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا‘علی امین کہتا ہے کہ مجھے بہت سے آپریشن کا پتا نہیں ہوتا۔