Live Updates

قومی ٹیم کی بھارت سے مسلسل شکست قومی وقار پر ضرب ہے، سعید احمد بیگ

منگل 16 ستمبر 2025 21:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)پاک امن ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین سعید احمد بیگ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی اور خصوصاً روایتی حریف بھارت سے مسلسل شکستوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف ایک کھیل کی ہار نہیں بلکہ قومی وقار اور جذبات پر گہرا زخم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کرکٹ سے بے پناہ محبت کرتی ہے اور جب وہی ٹیم بھارت کے خلاف ایک کے بعد ایک مقابلہ ہارتی ہے تو یہ صرف اسٹیڈیم میں بیٹھے شائقین کی نہیں، بلکہ پوری قوم کی دل آزاری کا سبب بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ ایشیا کپ میں بھارت کے خلاف شکست ہو یا چیمپیئنز ٹرافی جیسے اہم ٹورنامنٹس میں ناقص کارکردگی، یہ سب قومی سطح پر ایک سنجیدہ سوالیہ نشان بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

''یہ صرف اسکور بورڈ پر چند ہندسوں کا فرق نہیں، یہ ہماری تیاری، عزم، حکمت عملی اور کرکٹ بورڈ کی کارکردگی پر بڑا سوال ہے۔سعید احمد بیگ نے کہا کہ روایتی حریف کے خلاف میچ ہمیشہ غیر معمولی اہمیت رکھتے ہیں اور ان میں کارکردگی دکھانا نہ صرف کرکٹرز کے لیے موقع ہوتا ہے بلکہ قومی فخر اور وحدت کی علامت بھی بنتا ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے خلاف شکستیں اب معمول بنتی جا رہی ہیں، اور اس کے اسباب صرف کھلاڑیوں کی کارکردگی تک محدود نہیں، بلکہ سلیکشن پالیسی، کوچنگ اسٹاف کی کمزوریاں، اور انتظامی فیصلوں کی غیر سنجیدگی بھی برابر کی ذمہ دار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ''جب پوری دنیا کے سامنے ہماری ٹیم ایک دباؤ کا شکار ہوکر کھیلتی ہے، تو یہ صرف اس دن کی ہار نہیں بلکہ نوجوان نسل کے حوصلے، ٹیم پر اعتماد، اور قومی کھیل کے مستقبل کو بھی متاثر کرتی ہے۔

سعید احمد بیگ نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ فوری طور پر ایک آزاد، غیر جانبدار اور ماہرین پر مبنی کمیشن تشکیل دے جو بھارتی ٹیم کے خلاف مسلسل شکستوں اور عمومی کارکردگی کی ناکامی کی مکمل وجوہات کا جائزہ لے، اور قابلِ عمل اصلاحاتی تجاویز پیش کرے۔انہوں نے کہا کہ اب محض دعووں اور روایتی بیانات سے بات نہیں بنے گی، قوم عمل چاہتی ہے، احتساب چاہتی ہے، اور چاہتی ہے کہ وہ اپنی ٹیم کو دوبارہ فخر کے ساتھ میدان میں دیکھے۔

پاک امن ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ ادارے کی سطح پر ہم نوجوانوں کی تربیت، سپورٹس کلچر کے فروغ، اور مثبت سوچ کی ترویج کے لیے کام کر رہے ہیں، مگر جب قومی ٹیم کا مورال مسلسل نیچے جا رہا ہو، اور بھارت جیسے حریف کے خلاف ہار مقدر بنتی جا رہی ہو تو یہ صرف اسپورٹس کا نہیں بلکہ قومی سوچ کا بحران بن جاتا ہے۔آخر میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کرکٹ صرف کھیل نہیں، یہ پاکستان کا تشخص اور سفارتی سطح پر بھی ایک طاقتور پہلو ہے۔ ''جب ہم بھارت جیسے ملک کے خلاف کمزور پرفارمنس دیتے ہیں تو یہ صرف ہار نہیں بلکہ ایک پیغام ہوتا ہیظاور ہمیں یہ پیغام بدلنے کے لیے اجتماعی اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔
Live ایشیاء کپ سے متعلق تازہ ترین معلومات