سوست پورٹ ہڑتال؛ ذاتی مفاد کے گرد گھومتی سازش بے نقاب، وفاقی ریونیو اور قومی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش

بدھ 17 ستمبر 2025 23:03

گلگت بلتستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2025ء) گلگت بلتستان میں واقع اہم تجارتی مرکز سوست ڈرائی پورٹ پر جاری ہڑتال کے پیچھے چھپی شرپسند عناصر کی ذاتی مفاد پرستی اور قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والا بیانیہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ وفاقی اداروں کی کاوشوں سے سال بھر فعال رہنے والی پاک چین سرحدی تجارت ایک منظم مہم کے ذریعے مفلوج کی جا رہی ہے۔

سوست میں جاری ہڑتال کے باعث نہ صرف قراقرم ہائی وے پر ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی بلکہ سیکڑوں سیاح، مسافر اور تاجر بھی محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ احتجاج کی آڑ میں 300 کنٹینرز کی فوری کلیرنس اور گلگت بلتستان کو وفاقی ٹیکس سے مکمل استثنا جیسے مطالبات کیے جا رہے ہیں، جو کہ آئینی و قانونی طور پر غیر عملی اور ریاستی اداروں کے دائرہ اختیار سے متصادم ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق، ماضی میں ٹیکس چوری کی غرض سے کنٹینرز کا سامان چھوٹی گاڑیوں میں منتقل کر کے زیرو پوائنٹ سے سوست تک اربوں کا نقصان پہنچایا گیا۔وفاقی اور سیکیورٹی اداروں کی کارروائیوں سے اب چار ارب روپے کی ٹیکس چوری روکی گئی ہے جس کے نتیجے میں سوست پورٹ کی آمدن میں پانچ گنا اضافہ ہوا۔گلگت بلتستان کو وفاق کی جانب سے پہلے ہی 86 ارب روپے کی سالانہ گرانٹس، گندم، بجلی، پراپرٹی اور دیگر شعبوں میں ٹیکس ریلیف حاصل ہے، جبکہ پورٹ پر مخصوص اشیائ پر سیلز اور انکم ٹیکس کی چھوٹ بھی دی گئی ہے۔

اس کے باوجود، مزید رعایتوں کا مطالبہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ اس ہڑتال کے پیچھے بڑے صوبوں کے بااثر تجارتی نیٹ ورک اور مقامی سیاسی عناصر کا گٹھ جوڑ موجود ہے جن کا مقصد قومی ریونیو کو کمزور کرنا اور کمیشن بڑھانا ہے۔سوست پورٹ سی پیک کا اہم گیٹ ویب ہے اور اس کی بندش دراصل پاکستان کے معاشی مستقبل پر حملے کے مترادف ہے۔ عوام میں بڑھتی ہوئی آگاہی کے باعث شرپسند عناصر کے عزائم کو شدید عوامی ردعمل کا سامنا ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام اس احتجاج کو قومی مفاد کے خلاف ایک سازش قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کر رہے ہیں کہ وہ کسی صورت دشمن ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔