سیشن کورٹ اور ضلع کچہری میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے پر لواحقین کا وکلاء کے ہمراہ بہیمانہ تشدد‘ لڑکی کو اغواء کر لیا

بدھ 17 ستمبر 2025 23:03

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2025ء) سیشن کورٹ اور ضلع کچہری میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے پر لواحقین کا وکلاء کے ہمراہ بہیمانہ تشدد‘ لڑکی کو اغواء کر لیا گیا‘ تاریخ پیشی پر آئے سائلین میں خوف وہراس پھیل گیا‘ پولیس نے عدالتوں میں خوف وہراس پھیلانے پر 14وکلاء سمیت 42افراد کے خلاف دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت کوتوالی وسول لائن میں مقدمات درج کر لئے۔

آن لائن کے مطابق گزشتہ روز فخرآباد کے رہائشی راحیل نے 25سالہ اقراء بی بی سے پسند کی شادی کی اور بیان دینے کیلئے اپنے ساتھیوں عمر ولد عمران‘ ناصر ولد صدیق کے ہمراہ ایڈیشنل سیشن جج پرویز انور کی عدالت میں جا رہے تھے اسی دوران لڑکی کے والد صابر نے اپنے درجنوں وکلاء عون اعوان‘ بشارت‘ وقار احمد‘ عبدالرحمن کالو بھٹہ‘ شہروز وغیرہ کے ہمراہ آئے اور راحیل کے ساتھیوں کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا تو لڑکی اور لڑکا بھاگ کر عدالت پہنچ گئے تو وکلاء نے عدالت میں داخل ہو گئے تو مذکورہ جوڑا عدالت سے نکل کر ضلع کچہری کی طرف جا رہے تھے کہ اس کے والد صابر نے وکلاء کے ہمراہ لڑکی کو پکڑ کر لے گئے۔

(جاری ہے)

سیشن کورٹ اور ضلع کچہری میدان جنگ بن گیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پایا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر عدالت عالیہ کے حکم پر سول لائن پولیس نے بلال اشرف سکنہ 197 رب کی مدعیت میں 10نامزد وکلاء سمیت 14افراد کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا جبکہ کوتوالی پولیس نے بھی واقعہ کا الگ مقدمہ درج کر لیا۔