ی*پاکستان اور آئی اے ای اے کے مابین جوہری ٹیکنالوجی کے ذریعے ترقی کا تاریخی معاہدہ

&معاہدہ پاکستان کے پرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے،ڈاکٹر راجہ علی رضا انور

بدھ 17 ستمبر 2025 23:30

ج*اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2025ء) پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے سماجی و اقتصادی ترقی میں معاونت کے لیے ایک اہم معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ یہ معاہدہ پانچ سالہ جوہری تعاون کے کنٹری پروگرام فریم ورک کا حصہ ہے جو 2026 سے 2031 تک قابل عمل رہے گا۔پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے اس معاہدے پر دستخط کیے، جبکہ آئی اے ای اے کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل و سربراہ محکمہ برائے تکنیکی تعاون نے بھی اس فریم ورک پر دستخط کیے۔

اس معاہدے کے تحت پاکستان اور آئی اے ای اے کے درمیان جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کو پانچ اہم شعبوں میں استعمال کیا جائے گا جن میں ایٹمی ٹیکنالوجی کا استعمال خوراک کی پیداوار بڑھانے اور زرعی پیداوار میں بہتری کے لیے کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

صحت کے شعبے میں جدید ایٹمی ٹیکنالوجیز کی مدد سے بیماریوں کی تشخیص اور علاج کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

آبی وسائل کے بہتر انتظام اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ توانائی کی پیداوار میں اضافہ کے لیے جوہری توانائی کے استعمال کو مزید فروغ دیا جائے گا اور تابکاری سے متعلق حفاظتی تدابیر کو مزید مؤثر بنانا شامل ہے۔ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معاہدے پر دستخط کے بعد کہاکہ یہ معاہدہ پاکستان کے پرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔

آئی اے ای اے کے تعاون سے ہم اپنے ملک میں خوراک، صحت، توانائی، اور ماحولیات کے شعبوں میں جدید ایٹمی ٹیکنالوجیز کا استعمال جاری رکھیں گے، جس سے پاکستان کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔یہ معاہدہ پاکستان کی جوہری توانائی کے پرامن استعمال کو فروغ دینے اور بین الاقوامی سطح پر اس کی ساکھ کو مزید مستحکم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ پاکستان کا تعاون ان شعبوں میں جدت اور ترقی کی راہیں کھولے گا، جن سے نہ صرف ملک کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، بلکہ عوام کی زندگیوں میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔

آئی اے ای اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل نے اس موقع پر کہاکہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے منتظر ہیں، اور یقین رکھتے ہیں کہ اس فریم ورک کے ذریعے دونوں ممالک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔یہ فریم ورک دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا، اور پاکستان میں جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے ایک مضبوط اور پائیدار بنیاد فراہم کرے گا