کیلیفورنیامیںبھارتی انجینئر پولیس فائرنگ سے ہلاک

پولیس ڈیپارٹمنٹ اور کائونٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کی تحقیقات ،اہل خانہ کا نسلی امتیازکاالزام ․

جمعہ 19 ستمبر 2025 14:20

کیلی فورنیا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء)مریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سانتا کلارا میں ایک 30 سالہ بھارتی انجینئر پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق محمد نظام الدین ریاست تلنگانہ کے ضلع محبوب نگر کا رہائشی تھا۔ جہاں محمد نظام الدین کو سانتا کلارا کی پولیس نے اِن کمرے میں چھری کے ساتھ پایا، اِس دوران محمد نظام الدین نے اپنے ایک زخمی روم میٹ کو قابو کیا ہوا تھا۔

سانتا کلارا پولیس کا کہنا تھا کہ اِنہیں 911 پر ایک کال موصول ہوئی تھی جس میں گھر کے اندر جھگڑے اور چھری سے حملے کی اطلاع دی گئی تھی۔پولیس کے مطابق موقع پر پہنچنے کے بعد نظام الدین کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور فائرنگ کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا، بعدازاں اِسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اِسے مردہ قرار دے دیا گیا جبکہ اِس کے روم میٹ کو شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کروا دیا گیا۔

(جاری ہے)

سانتا کلارا پولیس ڈیپارٹمنٹ اور کائونٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر اس واقعے کی مشترکہ تحقیقات کر رہا ہے۔ دوسری جانب محمد نظام الدین کے اہلِ خانہ نے دعوی کیا ہے کہ فائرنگ سے پہلے خود نظام الدین نے ہی پولیس کو مدد کے لیے فون کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا بیٹا ایک خاموش اور مذہبی مزاج رکھنے والا شخص تھا اور اس نے امریکا میں ملازمت کے دوران نسلی امتیاز، ہراسانی اور اجرت میں دھوکا دہی کے خلاف آواز بلند کی تھی۔

نظام الدین کے اہل خانہ نے بیٹے کی لنکڈ اِن پوسٹس کا بھی حوالہ دیا ہے جس میں نظام الدین نے واضح الفاظ میں لکھا ہے کہ میں نسلی نفرت، امتیاز، ہراسانی، اذیت، اجرت میں دھوکا دہی اور ناجائز برطرفی کا شکار رہا ہوں، سفید فام برتری اور نسل پرست امریکی ذہنیت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔اہلِ خانہ کے مطابق اِن کے بیٹے نے اپنی زندگی میں اپنے کھانے میں زہر ملانے، زبردستی گھر سے نکالے جانے اور مسلسل نگرانی کیے جانے جیسے سنگین حالات کا اظہار بھی کیا تھا۔نظام الدین کے والد نے بھارتی وزارتِ خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں اور اِن کی میت وطن واپس لانے کے انتظامات کیے جائیں۔بھارتی وزارتِ خارجہ کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔