ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں ملزم عمر حیات پر فرد جرم عائد

میں نے قتل نہیں کیا، میرے اوپر جو بھی الزامات لگائے گئے وہ جھوٹ پر مبنی ہیں، ملزم کا صحت جرم سے انکار

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 20 ستمبر 2025 12:31

ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں ملزم عمر حیات پر فرد جرم عائد
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 ستمبر2025ء ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں عمر حیات پر فرد جرم عائد کردی، ملزم نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد محمد افضل مجوکا نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جج نے ملزم سے استفسار کیا کہ ’ثناء یوسف کو آپ نے قتل کیا ہے اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟‘، ملزم عمر حیات نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے ایسا کوئی بھی جرم نہیں کیا یہ سب جھوٹ ہے‘، جس پر عدالت نے کہا کہ ’آپ کے اوپر الزام ہے کہ آپ نے ثناء یوسف کا موبائل فون بھی چھینا‘، ملزم نے جواب دیا کہ ’میرے اوپر جو بھی الزامات لگائے گئے ہیں وہ جھوٹ پر مبنی ہیں‘، جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ ملزم عمر حیات کے خلاف تھانہ سنبل میں قتل کا مقدمہ درج ہے، قبل ازیں یہ کہا جارہا تھا کہ ملزم کے خلاف درج ایف آئی آر میں قانونی کمزوریاں سامنے آئی ہیں، تمام تر شہادتیں اکٹھی کرلی جائیں تو بھی ملزم عمر حیات کوسزا دلوانا مشکل ہوگا، سب سے پہلی کمزوری نشان زد کی گئی کہ ایف آئی آر میں عینی شہادت موجود نہیں، ایف آئی آر ٹمپرڈ لگتی ہے، مقدمہ کی مدعیہ مقتولہ کی والدہ کا ایک مؤقف میڈیا کی زینت بنا کہ وہ گھر سے باہر تھیں لیکن ایف آئی آر میں انہیں گھر پر ظاہرکیا گیا، علاوہ ازیں ایف آئی آر میں صرف پستول کا لفظ بھی ادھورا ہے، مقدمے میں وجہ عناد کا ذکر نہیں اور ملزم نامعلوم تھا ، ساری شہادتیں تکنیکی بنیادوں پر لی گئیں اور چالان بھی تکنیکی بنیادوں پر تیار ہوگا، بعد ازاں معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں فیڈرل پراسیکیوٹر نے 2 رکنی ٹیم مقرر کی تھی۔

خیال رہے کہ معروف انفلوئنسر ثناء یوسف کو اسلام آباد میں قتل کردیا گیا تھا ، ثنا یوسف کو اسلام آباد کے علاقے جی تیرہ میں ان کے عزیزوں کے ہاں نامعلوم ملزم نے گھر میں داخل ہو کر فائرنگ کرکے قتل کیا، ثناء یوسف کا تعلق اپر چترال کے علاقے چوئنج سے تھا اور وہ مشہور سماجی کارکن اور تحریک تحفظ حقوق چترال کے سرگرم رُکن یوسف حسن کی صاحبزادی تھیں جنہوں نے بتایا کہ قتل سے کچھ دیر پہلے ثناء نے والدہ کو یہ کہہ کر مارکیٹ بھیجا تھا کہ عید آ رہی ہے کپڑے دھونے ہیں، آپ مارکیٹ سے سرف لادیں جس کے بعد قاتل نے اسی موقع سے فائدہ اٹھایا اور گھر کے اندر گھس کر ثناء کو گولیاں ماردیں، تاہم قاتل گھر میں کیسے داخل ہوگیا اس حوالے سے کچھ معلوم نہیں لیکن اس وقت گھر میں کوئی مرد موجود نہیں تھا۔