اسلام آباد،قومی خبر رساں ادارےاے پی پی میں میگا کرپشن کیس میں گرفتار 7 ملزمان مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

ہفتہ 20 ستمبر 2025 16:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2025ء) سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے قومی خبر رساں ادارے "اے پی پی" میں میگا کرپشن کیس کے سلسلے میں گرفتار 7 ملزمان کو مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کر دیا۔ ہفتے کے روز سماعت کے دوران ایف آئی اے نے ملزمان کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے ان کے خلاف مالی بے ضابطگیوں، جعلی ووچرز اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے سنگین الزامات کی تفصیلات پیش کیں۔

ایف آئی اے کے تفتیشی افسر محمد جنید نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار ملزمان غواث خان، ادریس چوہدری، عمران منیر، طاہر گھمن، ساجد علی وڑائچ، اظہر فاروق اور خرم شہزاد نے اے پی پی کے اکاؤنٹ سے متعلق سنگین مالی بے ضابطگیاں کی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان ملزمان نے اے پی پی کے ہالی ڈے ان کے اکاؤنٹس کے ذریعے کروڑوں روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشنز کیں۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزمان نے پراویڈنٹ فنڈ ( پی ایف) جیسی محفوظ سکیم کی رقم بھی مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر نکالی اور مختلف اکاؤنٹس میں منتقل کی، مزید یہ کہ ریکارڈ کی برآمدگی اور دیگر شریک ملزمان کی شناخت کے لیے جسمانی ریمانڈ ناگزیر ہے،استدعا ہے کہ ملزمان کو 11روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے ۔سماعت کے دوران اے پی پی کے وکلا روحیل اصغر ایڈووکیٹ اور حسنین حیدر تھہیم ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان نے جعلی ووچرز تیار کر کے آڈٹ کے عمل کو بھی گمراہ کیا جس سے تقریباً ایک ارب روپے کی خطیر رقم غیر قانونی طور پر نکلوائی گئی۔

وکیل حسنین حیدر تھہیم نے عدالت کو بتایا کہ اے پی پی کے تقریباً 850 ملازمین کی مجموعی ماہانہ تنخواہ ساڑھے چار کروڑ روپے بنتی تھی تاہم اسی ماہ ملزمان نے تنخواہوں کی مد میں ساڑھے گیارہ کروڑ روپے ٹرانسفر کیے جس سے بدنیتی کا واضح ثبوت ملتا ہے۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ ملزمان ایک ہی شخص کے اکاؤنٹ میں رقوم منتقل کر کے بعد میں آپس میں بانٹ لیتے تھے۔

ملزم ادریس چوہدری کے وکیل ایڈووکیٹ کاشف گورسی نے کہا کہ حقیقی بینیفیشری وہ تین افراد ہیں جن کے اکاؤنٹس میں پندرہ کروڑ روپے منتقل کیے گئے جن میں ارشد مجید چوہدری، اظہر فاروق اور غلام مرتضیٰ شامل ہیں۔دوران سماعت ملزم طاہر گھمن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اصل بینیفشری ملزم ارشد مجید چوہدری ،ملزم اظہر فاروق اور ملزم ساجد وڑائچ ہیں۔

عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید تین دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر بھی عدالت نے ان ہی ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا تھا۔یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایف آئی اے نے اے پی پی میں مالی بے ضابطگیوں اور ایک ارب 20 کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن کی شکایات پر 16 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ تحقیقات کے دوران کئی اہم شواہد، جعلی ووچرز اور غیر مجاز بینک ٹرانزیکشنز کا انکشاف ہوا۔ ادارے کی مالیاتی سالمیت اور سرکاری فنڈز کے ناجائز استعمال پر ملاذمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔\932