وزیرتعلیم آزاد کشمیر کے بلند و بانگ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،جہلم ویلی کے تعلیمی اداروں میں آج بھی ٹھیکہ سسٹم ختم نہ ہو سکا

منگل 23 ستمبر 2025 22:10

چناری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2025ء) وزیر تعلیم آزاد کشمیر کے بلند و بانگ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،جہلم ویلی کے تعلیمی اداروں میں آج بھی ٹھیکہ سسٹم ختم نہ ہو سکا۔تفصیلات کے مطابق یونین کونسل چکوٹھی کے نواحی گاؤں گورنمنٹ گرلز مڈل سکول سربن کو باقاعدہ طور پر ٹھیکہ پر چلا یا جا رہا ہے،سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کے آبائی حلقہ اوروزیر تعلیم دیوان چغتائی کے آبائی ضلع میں واقع تعلیمی ادارہ ٹھیکہ سسٹم پر چلائے جانے پر عوام میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی،علاقہ مکینوں نے الزام لگایا ہے کہ سکول کی اصل معلمات مبینہ طور پر گھر بیٹھے قومی خزانہ سے تنخواہیں وصول کر رہی ہیں جبکہ طالبات کا مستقبل تاریکی میں ڈوب رہا ہے،کبھی کبھار ہفتے میں ایک آدھ، دن کوئی سرکاری ٹیچر اسکول کا رخ کر لیا کرتی تھی، مگر اب یہ سلسلہ بھی ختم ہو گیا ہے،اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ ادارہ غیر تربیت یافتہ، محض میٹرک پاس تین لڑکیوں کے سپرد کر دیا گیا ہے،سرکاری معلمات کبھی کبھار صرف حاضریاں لگانے آتی ہیں اور پھر پورے مہینے کی تنخواہیں وصول کر لیتی ہیں،علاقہ مکینوں نے متعدد مرتبہ وزیر تعلیم،سابق وزیر اعظم اور محکمہ کے افسران کو اس سنگین صورتحال کی نشاندہی کی، لیکن شنوائی نہ ہوئی،ان کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ افسران کے علم میں ہونے کے باوجود بھی نوٹس نہیں لیا جا رہا تو وہ بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں علاقہ مکینوں نے خبردار کیا ہے کہ محکمہ تعلیم کی مزید غفلت، لاپرواہی اور ملی بھگت برداشت نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر معلمات کو حاضر کر کے ادارہ میں تعلیمی عمل کو بحال کیا جائے تاکہ بچیوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جا ئے۔