)کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کے زیر صدارت کراچی بس ٹرمینل ہزار گنجی کے مسائل کے حل کے حوالے سے ایک اجلاس

منگل 23 ستمبر 2025 19:15

xکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2025ء) کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کے زیر صدارت کراچی بس ٹرمینل ہزار گنجی کے مسائل کے حل کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ڈویژن آغا سمیع اللہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو)کوئٹہ حافظ محمد طارق، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ علی درانی کے علاوہ کیو ڈی اے، پی ٹی اے بلوچستان، ٹریفک پولیس کے نمائندے اور ٹرانسپورٹروں کی جانب سے حاجی دولت لہڑی سمیت دیگر ٹرانسپورٹرز شریک ہوئے۔

اجلاس میں کراچی بس ٹرمینل کے مسائل، ٹرانسپورٹروں کے تحفظات اور تعمیراتی کاموں میں حائل رکاوٹوں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔کیو ڈی اے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی بس ٹرمینل 27 ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے، جہاں 60 بس کمپنیوں کو دفاتر الاٹ کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

منصوبے کے لیے حکومت نے ابتدائی طور پر 100 ملین روپے جاری کیے تھے، جن کی بنیاد پر چار دیواری، مسجد,روڈ اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر مکمل کی گئی۔

تاہم ٹرانسپورٹروں کی جانب سے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث منصوبے کا بقیہ کام تعطل کا شکار ہے۔ٹرانسپورٹرز نے اجلاس میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں الاٹمنٹ مکمل طور پر فراہم نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے وہ بقایاجات ادا کرنے کے حوالے سے مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ الاٹمنٹ کے عمل اور دیگر مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ تمام کراچی روٹ کی کمپنیاں بروقت ہزار گنجی بس ٹرمینل منتقل ہوسکیں۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ کیو ڈی اے ماسٹر پلان کو اپ ڈیٹ کر کے ٹرانسپورٹروں کے ساتھ شیئر کرے گی تاکہ ان کے خدشات کو دور کیا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی گئی جس میں کیو ڈی اے، سیکرٹری آر ٹی اے، سیکرٹری پی ٹی اے، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کوئٹہ اور ٹرانسپورٹرز کے نمائندے شامل ہوں گے۔ کمیٹی ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس میں ماسٹر پلان، تخمینہ لاگت، فنڈنگ کے ذرائع اور ادائیگی کے شیڈول کی تفصیلات شامل ہوں گی۔

اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ کراچی بس ٹرمینل ہزار گنجی صرف ٹرانسپورٹروں کی سہولت کے لیے نہیں بلکہ عام مسافروں کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر بنایا جا رہا ہے۔ بس ٹرمینل میں سیکیورٹی ،جدید طرز کے واش رومز، وسیع انتظار گاہ، پینے کے صاف پانی کا انتظام اور دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں۔ مسافروں کو بنیادی سہولت دیے بغیر کسی بھی صورت میں بس ٹرمینلز کو شفٹ نہیں کیا جائے گا۔

ہمارا مقصد یہ ہے کہ نہ صرف ٹرانسپورٹروں کے مسائل حل ہوں بلکہ عوام اور مسافروں کو بھی آرام دہ اور محفوظ سفری ماحول فراہم کیا جائے۔انہوں نے مزید ہدایت دی کہ ٹرمینل کے ڈیزائن اور سہولیات میں کسی بھی قسم کی کمی نہ رہنے دی جائے اور ہر فیصلہ ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے۔