عوام کی حفاظت کے لیے مامور جہلم ویلی پولیس مخصوص لوگوں کے گھر کی لونڈی بن گئی،راجہ پرویز اقبال ایڈووکیٹ

بدھ 24 ستمبر 2025 22:21

چناری ((اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2025ء)) سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن،ممبر ضلع کونسل جہلم ویلی راجہ پرویز اقبال ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ عوام کی حفاظت کے لیے مامور جہلم ویلی پولیس مخصوص لوگوں کے گھر کی لونڈی بن گئی،بوٹ پالش اور مالش کرنے والوں کی ایماء پر پولیس کا نظام چلایا جا رہا ہے،وزیر اعظم، آئی جی،چیف سیکرٹری آزاد کشمیر صورتحال کا نوٹس لیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار ممبر ضلع کونسل جہلم ویلی راجہ پرویز اقبال ایڈووکیٹ نے جاری ایک بیان میں کیا ،انھوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ چکار میں پولیس نے خود ڈیزائن کردہ دو افراد کے معمولی جھگڑے کو بنیاد بنا کر ڈی ایس پی جہلم ویلی،ایس ایچ اوچکار،ایس ایچ او ہٹیاں بالا،اے ایس آئی چکار کی قیادت میں سو سے زائد پولیس اہلکاران نے میرے خاندان کے بے گناہ، بے قصورافراد کے خلاف 3 گھنٹے بعد سوچی سمجھی سازش کے تحت شدید کریک ڈاؤن،بے جا تشددمختلف مقامات سے گرفتاری کے دوران انتہائی تضحیک آمیز رویہ اپنایا،مکمل جانبدارانہ تفتیش کے باوجود 15 دن سے زائد پابند سلاسل رکھ کر 90 فیصد اشخاص کو بے گناہ قرار دے دیا گیا جبکہ باقی ملزمان کو انتہائی جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے بنیاد طور پر ملوث رکھتے ہوئے اصل ذمہ داران کو پوچھا تک نہ گیا،راجہ پرویز اقبال نے کہا کہ مقدمہ پولیس کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی کی دفعات میں درج ہے،اس وقت تک باوجود مکمل جانبداری کے پولیس 90 فی صد مقدمہ ٹابت کرنے میں ناکام ہوئی،جھگڑا میں معمولی زخمی پولیس اہلکار خود پولس اہلکار کی فائرنگ/منصوبہ بندی سے زخمی ہوا،جھگڑا بازار کا ہے،سینکڑوں سول غیر جانبدار گواہان موجود ہیں،ایس پی جہلم ویلی کے پاس غیر جانبدار تحقیقات کی درخواست پیش کی مگر وہ خاموش تماشائی بنے رہے،پولیس آفیسران سر عام اس کارروائی کو سیاسی دباؤ کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں ،آج بھی مجھے مزید جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں،عزیزوں کی گرفتاری اور بے گناہی ثابت کرنے کی خاطر تقریبا ایک ماہ تک صبر سے کام لیا،اس طرح کے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والا نہیں ،ہر قسم کے حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا،ملوٹ پولیس اہلکاران کے خلاف آئی جی پی آزاد کشمیر کے پاس درخواست،جملہ ثبوت اور گواہان پیش کروں گا،بصورت دیگر انصاف کے لیے عدلیہ سے رجوع کیا جائے گا،اس طرح محض سیاسی بنیادوں پر پولیس گردی ناقابل برداشت ہے جتنے مرضی جھوٹے مقدمات بنیں، آخری سانس تک پولیس وردی میں ملبوس دہشت گردوں کو بے نقاب کروں گا،دو منٹ کے معمولی جھگڑے میں چکار پولیس کی بھاری نفری کا موجود ہونا اس بات کا بڑا ثبوت ہے کہ جھگڑا پولیس کا ڈیزائن کردہ ہی تھا اور ایک معذور پولیس اہلکار کو جان بوجھ کر زخمی کروایا گیا،کوشش ہے آئندہ کسی بے گناہ کے خلاف کارروائی سے پہلے پولیس سو دفعہ سوچے گی، وقت فیصلہ کرے گا کہ6اے ٹی اے کی ایف آئی آر کس کے خلاف ہونی چاہیے تھی اور پولیس نے کس کے خلاف درج کی فیصلہ وقت کرے گا ۔