سندھ حکومت کا گندم کے کسانوں کے لیے ویٹ گروورز سپورٹ پالیسی کے آغاز کا اعلان

کسانوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے یہ تاریخی اقدام کیا گیا ہے،صوبائی وزیر زراعت محمد بخش مہر

جمعہ 26 ستمبر 2025 21:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2025ء)سندھ کے وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر نے گندم کاشت کرنے والے کسانوں کے لیے ویٹ گروورز سپورٹ پالیسی کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسانوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے یہ تاریخی اقدام کیا گیا ہے۔وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ سے ماضی میں گندم، چاول اور گنے کے کاشتکاروں کو سپورٹ پرائز نہیں دیا جا سکا تھا، تاہم سندھ حکومت نے مشکل حالات کے باوجود کسانوں کی معاونت کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کسانوں کی رجسٹریشن کے لیے صوبائی، ضلعی اور تپہ دیھ سطح پر مانیٹرنگ اور سپر ویژن کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں، جب کہ رجسٹریشن کا عمل بینظیر ہاری کارڈ ڈیٹا بیس، قومی شناختی کارڈ اور لینڈ ریونیو ریکارڈ کی مدد سے شروع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

تمام زرعی فیلڈ اسسٹنٹ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر کسانوں کی رجسٹریشن مکمل کریں. سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ صوبائی سطح پر محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر جنرلز کی سربراہی میں مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

ویٹ گروورز پیکیج کے تحت 1 سے 25 ایکڑ تک زمین رکھنے والے 4 لاکھ 11 ہزار کسانوں کو کھاد اور یوریا فراہم کیا جائے گا۔ان کے مطابق سندھ میں 22 لاکھ 62 ہزار ایکڑ زمین پر گندم کاشت ہوگی اور گندم اگا پروگرام کے تحت فی ایکڑ ہاری کو 24 ہزار 700 روپے دیے جائیں گے۔ سندھ حکومت اس مقصد کے لیے مجموعی طور پر 58 ارب روپے فراہم کرے گی۔وزیر زراعت نے مزید کہا کہ تصدیق کے بعد ڈی اے پی کھاد کی تقسیم نومبر 2025 تک مکمل کی جائے گی، جب کہ یوریا کے باقی دو بیگ تصدیق شدہ کسانوں کو 20 جنوری 2026 کے بعد کاشت کی تصدیق پر فراہم کیے جائیں گی. انہوں نے اعلان کیا کہ زرعی افسران کی آئندہ 90 دن تک چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ہفتہ کو بھی محکمہ زراعت کے دفاتر کھلے رہیں گے تاکہ پروگرام پر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

وزیر زراعت نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جو ہر مشکل وقت میں کسانوں کو سبسڈی فراہم کرتا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کی خصوصی ہدایت پر سندھ کے کسانوں کو فوری ریلیف دینے کے لیے یہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔سردار محمد بخش مہر نے آخر میں کہا کہ سندھ کے کسان جلد از جلد محکمہ زراعت کے پاس رجسٹریشن کروائیں تاکہ وہ اس پالیسی کے فوائد سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔