لاہور پولیس کرایہ داری ایکٹ پر عملدرآمد کیلئے ایکشن، 2433 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا

مالکان و کرایہ دار پولیس ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم میں اندراج کروا کر ذمہ دار شہری بنیں، ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم میں اندراج سے اشتہاری ملزمان کی گرفتاری میں مدد ملی ہے۔ سی سی پی اولاہور

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 30 ستمبر 2025 18:41

لاہور پولیس کرایہ داری ایکٹ پر عملدرآمد کیلئے ایکشن، 2433 ملزمان کو گرفتار ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 ستمبر 2025ء) لاہور پولیس کرایہ داری ایکٹ پر عملدرآمد کیلئے سرگرم ِ عمل ہے جس سے ایک محفوظ معاشرے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ یہ بات ترجمان لاہور پولیس نے آج یہاں جاری اپنے بیان میں کہی۔ ترجمان نے بتایا کہ رواں سال کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر 2433 ملزمان کوگرفتارکر کے شہر کے مختلف تھانوں میں 1384 مقدمات کا اندراج کیا گیا ہے۔

سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ کرایہ داروں کا پولیس ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم میں اندراج یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم کے تحت کرایہ داروں اور نجی ملازمین کے کوائف کا اندراج لازم ہے۔ سی سی پی او لاہور نے کہا کہ ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم میں اندراج سے اشتہاری ملزمان کی گرفتاری میں مدد ملی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم میں اندراج کرایہ داروں اور نجی ملازمین کے اپنے مفاد میں ہے۔

بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ لاہور پولیس جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے محفوظ معاشرے کے قیام کو یقینی بنا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مالکان و کرایہ دار پولیس ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم میں بروقت اندراج کروا کر ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔
مزید برآں لاہور پولیس کی منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں ۔ رواں سال منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیوں میں 9410 ملزمان گرفتار،9196مقدمات درج کئے گئے۔

ترجمان لاہورپولیس کے مطابق ملزمان کے قبضہ سے4431 کلو چرس، 913 کلو آئس اور507 کلو ہیروئین برآمد ہوئی ۔ملزمان سے 288کلو افیون اور 53065 لیٹر شراب بھی برآمد ہوئی ۔ سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ ماڈرن ڈرگزکی خرید و فروخت اورآن لائن سپلائی کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشنز میں تیزی لائی جائے، نوجوان نسل کو منشیات خصوصا آئس کے نشے سے بچانا ہماری اہم ذمہ داری ہے، پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے اشتراک سے منشیات کے کیسوں کو جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ منشیات کے خلاف آگاہی مہم میں والدین، اساتذہ، سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کا کردار نہایت اہم ہے۔