
جوہری ہتھیار ترک کرنا خودمختاری سے ہاتھ دھونے کے مترادف، شمالی کوریا
یو این
منگل 30 ستمبر 2025
21:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 ستمبر 2025ء) شمالی کوریا کے نائب وزیر خارجہ کم سون گیونگ نے کہا ہے کہ ان کے ملک کی طاقتور عسکری مزاحمتی قوت ہی دشمن ممالک کی جنگی خواہشات کو تکمیل سے روک سکتی ہے۔ جوہری ہتھیار شمالی کوریا کے آئین کا حصہ ہیں جسے چھیڑا یا تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ان کے ملک پر جوہری ہتھیاروں کی دستبرداری کے لیے دباؤ ڈالنا اس سے اپنی خودمختاری کو چھوڑنے کے مطالبے کے مترادف ہے۔
امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان اتحاد کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد تیزی سے ایک مزید جارحانہ اور حملہ آور فوجی بلاک میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی کو وسعت اور مضبوطی ملنی چاہیے جبکہ سلامتی کونسل میں اصلاح کی ضرورت ہے جہاں مغربی ممالک کی نامناسب بالادستی قائم ہے۔
(جاری ہے)
اقوام متحدہ پر تنقید
کم سون گیونگ نے جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر اپنے ملک کے موقف کا مضبوط دفاع کرنے کے ساتھ معاشی ترقی کی جانب پیش رفت کو بھی اجاگر کیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کے جنرل اسمبلی میں افتتاحی خطاب کو سراہا جس میں انہوں نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کا وعدہ کیا اور کہا تھا کہ کوئی بھی ریاست تنہا عالمی مسائل کا حل نہیں نکال سکتی۔
انہوں نے غربت، بیماری اور پائیدار ترقی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے کثیرالفریقی تعاون کو فروغ دینے میں اقوام متحدہ کے کردار کو تسلیم کیا لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ ادارہ شدید بحرانوں کا شکار ہے جس کی وجہ جارحانہ رویے، من مانے فیصلے اور طاقتور ممالک کا لالچ ہیں۔ اقوام متحدہ کسی مخصوص ملک یا ممالک کے ایک چھوٹے سے گروہ کی نمائندگی نہیں کر سکتا۔
خودانحصاری کی معیشت
نائب وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ ان کے ملک میں خودانحصار قومی معیشت کی ترقی اور پیداواری اہداف کے حصول کی کوششوں کے تحت پانچ سالہ اقتصادی منصوبے کی تکمیل یقینی طور پر ممکن ہے۔ دارالحکومت پیونگ یانگ میں 50,000 نئے مکانات کی تعمیر جاری ہے جبکہ دیہی ترقی کی نئی پالیسی ٹھوس نتائج دے رہی ہے۔
انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا سلسلہ بند کرے اور محصور علاقے سے اپنی افواج واپس بلائے۔
تقریر کے اختتام پر ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا ایسے ممالک کے ساتھ کثیرالفریقی تبادلے اور تعاون کو فروغ دے گا جو اس کا احترام کرتے ہیں اور دوستانہ رویہ اپناتے ہیں۔
مزید اہم خبریں
-
نیتن یاہو نسل کشی کے باوجود صاف بچ نکلا
-
دربدر روہنگیا مہاجرین بین الاقوامی برادری کے ضمیر کا امتحان
-
جنرل اسمبلی: انڈیا کی طرف سے نام بگاڑنے پر پاکستان کا احتجاج
-
یوکرین پر ایک بار پھر روس کی رات بھر شدید بمباری
-
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی تشدد اور آباد کاری میں اضافہ، رپورٹ
-
نوجوانوں کی تحریک کا مقصد منصفانہ اور خوشحال معاشرہ، نیپالی سفیر
-
جوہری ہتھیار ترک کرنا خودمختاری سے ہاتھ دھونے کے مترادف، شمالی کوریا
-
جنرل اسمبلی کا اجلاس تحفظ ماحول، امن اور اصلاحات پر اصرارکے ساتھ ختم
-
غزہ: ’ٹرمپ امن معاہدہ‘ کا یو این چیف کی طرف سے خیرمقدم
-
تعلیمی میدان میں طلبہ کی ناکامی میں خطر ناک اضافہ
-
ٹرمپ کی ورجینیا میں امریکی جنرلز سے خطاب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریف
-
جرمنی میں مہنگائی کی شرح سال کی بلند ترین سطح 2.4 فیصد پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.