ڈینگی سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیرپر عملدر آمد یقینی بنایا جائے،ڈاکٹرذوالفقار علی

بدھ 1 اکتوبر 2025 14:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) پبلک ہیلتھ سپیشلسٹ و معروف فزیشن ڈاکٹر ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ ڈینگی کے موسم کے باعث 15نومبر تک یہ مرض پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے لہٰذا اس عرصہ کے دوران عوام حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔ انہوں نے اے پی پی سے گفتگو کے دوران کہا کہ ڈینگی بخار کی تین اقسام میں سے کلاسک ڈینگی فیور اور معمولی ڈینگی فیور خطرناک نہیں ہوتے ہیں تاہم ڈینگی ہیمریجگ فیور جو ایڈیز نامی مچھر سے پھیلتا ہے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ گھروں میں کھڑکیوں اور دروازوں پر جالیاں لگائیں اور احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد کریں۔انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سےڈینگی سے بچائو بارے تشہیری مہم کا بھی آغاز کیا گیا ہے تاکہ عوام کو اس مرض کے بارے میں آگاہی حاصل ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈینگی بخار سے بچاؤ کے لئے شہری احتیاطی تدابیراختیار کرتے ہوئے گھروں میں مچھر دانی کے علاوہ مچھر مار سپرے اور لوشن کاا ستعمال کریں اور ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھیں، گھروں میں پانی جمع نہ ہونے دیں اور استعمال کے پانی کو بھی ڈھانپ کر رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈینگی بخار ایک مخصوص مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے جو صاف پانی میں پرورش پاتا اور طلوع و غروب آفتاب کے وقت حملہ آور ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گھروں میں صاف پانی کے برتن مثلاً گھڑے،ڈرم، بالٹی وغیرہ میں پانی کو ڈھانپ کر رکھیں، گملوں اور کیاریوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔انہوں نے کہا کہ رات کو سوتے وقت مچھر مار سپرے لازمی کیا جائے جبکہ صبح و شام کے وقت گھروں کے دروازوں اور کھڑکیوں کو بند رکھا جائے۔

انہوں نے بتا یا کہ تیز بخار، جلد پر خارش،جسم پر سرخ دھبوں کا نمودار ہونا، آنکھوں، سر و جوڑوں میں درد محسوس ہونا، ابکائیاں اور قے ڈینگی بخار کی علامات ہیں اس لئے اگر کسی شخص میں یہ علامات پائی جائیں تو فوراً ڈاکٹرز سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ریلوے سٹیشن،و یگن و بسوں کے اڈوں، پانی کے جوہڑوں اور مچھر کی افزائش کے دیگر مقامات پر سپرے کا آغاز بھی کیاجارہاہے تاکہ ڈینگی لاروے کاخاتمہ یقینی ہو سکے۔