غیرمسلح ہونا ممکن نہیں، حماس ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کو مسترد کر دے گی، سینئر رہنما

بدھ 1 اکتوبر 2025 17:39

دوحا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اکتوبر2025ء)حماس کے ایک سینئر رہنما نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا ہے کہ تنظیم غالبا ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کو مسترد کر دے گی کیونکہ یہ اسرائیل کے مفادات کی خدمت کرتا ہے اور فلسطینی عوام کے مفادات کو نظرانداز کرتا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس رہنما نے کہا کہ حماس کے لیے ٹرمپ کے منصوبے کی ایک اہم شرط یعنی غیر مسلح ہونا اور ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ قبول کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق حماس، غزہ میں عالمی استحکام فورس (آئی ایس ایف)کی تعیناتی کی بھی مخالفت کر رہی ہے، جسے وہ ایک نئی قسم کا قبضہ تصور کرتی ہے۔اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی بات چیت کے دوران ٹرمپ کے منصوبے کو قبول کر لیا تھا، تاہم حماس نے تاحال کوئی باضابطہ جواب نہیں دیا۔

(جاری ہے)

قطر کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ حماس، وائٹ ہاؤس کی تجویز کا ذمہ داری کے ساتھ جائزہ لے رہا ہے۔ ایک سینئر فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ مشاورت میں حماس کی غزہ کے اندر اور باہر موجود دونوں طرح کی قیادت شامل ہے۔غزہ میں گروپ کے فوجی کمانڈر عزالدین الحداد کے بارے میں خیال ہے کہ وہ مذاکراتی منصوبے کو قبول کرنے کے بجائے لڑائی جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔