انصاف کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی کے فروغ اور سپریم کورٹ میں ای -آ فس کے باقاعدہ آ غاز کیلئے لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

بدھ 1 اکتوبر 2025 18:44

انصاف کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی کے فروغ اور سپریم کورٹ میں ای -آ فس کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) انصاف کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی کے فروغ اور سپریم کورٹ میں ای -آ فس کے باقاعدہ آ غاز کے لیے لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان (ایل جے سی پی) اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردئیے گئے ۔ سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق اس ضمن میں سپریم کورٹ میں بدھ کو ایک خصوصی تقریب ہوئی جس کی صدارت چیف جسٹس آ ف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کی۔

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی (این جے اے سی) جسٹس محمد علی مظہر، جج سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس شاہد وحید، جج سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور وفاقی سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ضرار ہاشم خان تقریب میں شریک تھے جبکہ جج سپریم کورٹ جسٹس علی باقر نجفی نے لاہور سے آن لائن تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

ایم او یو پر سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان اور چیف ایگزیکٹو آفیسر این آئی ٹی بی نے دستخط کیے۔ یہ معاہدہ عدلیہ کے لیے ایک تجزیاتی ڈیش بورڈ کی مشترکہ ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے ، ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم جو عدالتی ڈیٹا کو مستحکم کرے گا، پورے انصاف کے شعبے سے معلومات کو یکجا کرے گا اور قومی عدالتی (پالیسی سازی) کمیٹی (این جے پی ایم سی) کے مانیٹرنگ پیرامیٹرز کو شامل کرے گا۔

ڈیش بورڈ کیس نمٹانے کی شرحوں، بیک لاگ رجحانات اور ادارہ جاتی کارکردگی، ثبوت پر مبنی پالیسی سازی، کارکردگی پر مبنی اصلاحات اور بہتر شفافیت کی معاونت کو فروغ دے گا۔اس موقع پر دستخط کے بعد سپر یم کورٹ میں ای-آ فس سسٹم کا باضابطہ آغاز کیا گیا جو ڈیجیٹلائزیشن کی جانب ایک اور اہم قدم ہے۔یہ نظام تمام فائلوں کی نقل و حرکت اور دفتری کاموں کو ڈیجیٹائز کر دے گا جبکہ سپریم کورٹ کے معزز ججوں کے لیے جلد ہی ایک مخصوص کیس مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔

ایک ساتھ مل کر یہ اقدامات ایک زیادہ موثر، پیپر لیس اور ٹیکنالوجی سے چلنے والے عدالتی عمل کی طرف تبدیلی کا آغاز کرتے ہیں۔یہ اصلاحات پاکستان کے نظام عدل کی ڈیجیٹل تبدیلی میں ایک اہم پیشرفت کی نمائندگی کرتی ہیں جو عدلیہ کی جدت اور عوامی احتساب کے لیے مضبوط عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر انصاف کا شعبہ عصری چیلنجوں سے نمٹنے، انصاف تک بروقت رسائی کو یقینی بنانے اور عدالتی عمل میں عوام کے اعتماد کو مضبوط کرنے کے لیے بہتر پوزیشن میں آئے گا۔