جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے اعلان کردہ 6 روزہ لاک ڈائون کے دوران مجموعی طور پر 30 ارب سے زائد کا کاروباری نقصان ہوا

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 16:20

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء) جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے اعلان کردہ 6 روزہ لاک ڈائون کے دوران مجموعی طور پر 30 ارب سے زائد کا کاروباری نقصان ہوا، لاک ڈائون کے دوران ہر طرح کے کاروبار بشمول ٹرانسپورٹ معطل رہی ، حتیٰ کہ موبائل سروس اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی اور تعلیمی ادارے بھی بند رہے ، سرکاری ملازمین کو بنکوں سے کیش ختم ہونے کے باعث بروقت تنخواہوں کی ادائیگیاں بھی نہ ہو سکیں، جب کہ پنشنرز کی انتظار کی گھڑیاں بھی طویل ہوتی گئیں، لاکھوں افراد لازمی نوعیت کے سفر سے بھی قاصر رہے ، سرکاری دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے باعث سرکاری اُمور ٹھپ رہے ، لاک ڈائون سرکاری اندازوں کے برعکس طویل دورانیہ پر محیط ہونے کے باوجود کامیاب رہا ، آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنی نوعیت کا منفرد احتجاج دیکھا گیا جس میں آزادکشمیر کی مجموعی آبادی کا باشعور طبقہ بحیثیت مجموعی شریک ہوا ، نوجوانوں کی اکثریت نے بنیادی حقوق کے نام پر قائم جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم کو آزادکشمیر میں متبادل سیاسی نظام کے طور پر کامیابی سے متعارف کروایا جسے عوامی سطح پر بھرپور پذیرائی ملی اور اس وقت ایکشن کمیٹی اندرون اور بیرون آزادکشمیر ریاستی عوام کی نمائندہ کے طور پر سامنے آ گئی ہے ، جس نے روایتی جماعتوں اور سیاسی قیادت ، متعصب مغرور قیادت کے تابوت میں بھی آخری کیل ٹھونک دی ہے ، آزادجموںو کشمیر بزنس فورم چیمبر آف کامرس ، انجمن تاجران اور دیگر کاروباری تنظیموں ، ٹرانسپورٹ یونین سے حاصل اعداد و شمار کے مطابق آزادکشمیر کے بڑے شہروں میرپور ، مظفرآباد ، کوٹلی ، راولاکوٹ ، ڈڈیال ، چکسواری ، کھوئی رٹہ میںمجموعی طور پر روزانہ پانچ ارب روپے سے زائد مالیت کی کاروباری سرگرمیاں انجام پذیر ہوتی رہیں جب کہ روزانہ پچاس ہزار سے ایک لاکھ لوگ اپنے آبائی علاقوں سے شہروں اور مضافاتی علاقوں میں سفر کرتے ہیں، 6 روز لاک ڈائون کے دوران تمام کاروبار سرگرمیاں اور آمدورفت رضاکارانہ طور پر معطل رہی ، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس معطلی کے باوجود سوشل میڈیا ورکرز نے مخصوص مقامات پر دستیاب محدود سروس کے ذرائع آزادکشمیر کے حالات کی نسبت بیرون سطح پر اطلاعات پہنچانے کی کوشش کی ، 6دنوں کے دوران ایک دوسرے کی خیریت تک پوچھنے سے قاصر رہے ، بعض بزرگ شخصیات کے مطابق 6 روزہ لاک ڈائون ان کی زندگی کا منفرد واقع ہونے کے ساتھ ساتھ برسوں پرانے دور کی یادیں تازہ کرتے کے مترادف ہے ۔