اسلام میں خواتین پر ہر قسم کے تشدد کی ممانعت بلکہ اسلام میں خواتین کو حقوق اور بلند مقام عطاء کیا ہے ڈاکٹر قاری عبدالرشید

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 17:44

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اکتوبر2025ء) مہتمم مدرسة البنات بلوچستان و ممبر روئیت ہلال کمیٹی ڈاکٹر قاری عبدالراشید نے اسلامک سینٹر ساوتھ کوڈ لندن میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں خواتین پر ہر قسم کے تشدد کی ممانعت کی گئی ہے اور اسلام نے خواتین کو حقوق کے ساتھ ساتھ بلند مقام بھی عطاء کیا ہے انہوں نے کہا کہ قبل از اسلام آپ کی آمد سے قبل عورت معاشرہ کا ایک انتہائی پسماندہ اور محکوم طبقہ سمجھا جاتا تھا۔

اسے معاشرے میں کوئی اعلی مقام حاصل نہیں تھا لیکن اسلام نے اپنی آمد کے ساتھ عورت کو معاشرہ میں نہ صرف جینے کا حق دیا بلکہ اسے اس کا جائز مقام دلوایا اور مردوں پر عورتوں کے متعدد حقوق عائد کئے چنانچہ اسلام نے ماں کے روپ میں عورت کا درجہ اس طور پر بلند کیا کہ ماں کے قدموں تلے جنت قرار دی اس کے ساتھ ساتھ باپ کے مقابلے میں ماں کا درجہ مزید بلند کیا ماں کے حقوق کے حوالہ سے عورت کا درجہ کئی گناہ بڑھ گیا۔

(جاری ہے)

اسی طرح اسلام نے عورت کو بیوی کا درجہ دے کر اس قدر اس کی شان بڑھائی کہ اللہ تعالی اپنی کتاب مبین میں عورتوں کے حقوق مردوں کے ساتھ ذکر فرمائے جبکہ اللہ کے رسول نے عورتوں کے ساتھ متعدد موقعوں پر اپنے برتاو کی تلقین کی ہے آپ کا ارشاد ہے کہ تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں جو اپنی بیویوں کے ساتھ معاملات میں اچھے ہیں اسی طرح پیغمبر اسلام نے عورت کو ماں بہن بیوی اور بیٹی کے روپ میں اعلی مقام دیا۔

بیٹی کی پرورش کرنے اور بلوغت کے بعد ان کی رخصتی کردینے کی صورت میں جنت میں ساتھ رہنے کی ضمانت عطاء فرمائی ارشاد نبوی ہے کہ جس نے دو یا تین بیٹیوں کی یا دو یا تین بہنوں کی پرورش کی اور ان کی ذمہ داریوں کو نبھاتا رہا یہاں تک کہ وہ اس سے شادی کردینے کی صورت میں جدا ہوتیں تو میں اور وہ شخص جنت میں اس طرح ساتھ ہونگے جس طرح میری یہ دو انگلیاں۔

متعلقہ عنوان :