
پنشن کوئی خیرات نہیں ،ایک آئینی حق ہے، جسٹس منصور علی شاہ
ْ کسی شخص کو قانون کے مطابق عمل کیے بغیر زندگی یا آزادی سے محروم نہیں کیا جا سکتا،فیصلہ
اتوار 5 اکتوبر 2025 20:25

(جاری ہے)
سپریم کورٹ نے یہ مقدمہ 17 ستمبر 2025ء کو سنا جبکہ اس فیصلے کا تحریری حکم نامہ اس ہفتے جاری کیا گیا۔
جسٹس شاہ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ پنشن زندگی، وقار اور روزی کے حق سے گہرا تعلق رکھتی ہے، کیونکہ بڑھاپے میں اگر گزر بسر کی سہولت نہ ہو تو یہ حقوق بے معنی ہو جاتے ہیں۔فیصلے کے مطابق، جس کی ایک نقل منظر عام پر آگئی ہے ، درخواست گزار نے 2 فروری 1995ء کو سابقہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن (OGDC) میں اکاؤنٹس اسسٹنٹ (BPS-14) کے طور پر ملازمت اختیار کی تھی، اس سے پہلے وہ پاکستان ملٹری اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ آفس، واہ کینٹ میں خدمات انجام دے چکے تھے۔دورانِ ملازمت آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن (تنظیم نو) آرڈیننس 2001 نافذ ہوا، جس کے تحت کارپوریشن کو آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (OGDCL) میں تبدیل کر دیا گیا۔ درخواست گزار بذریعہ قانون کمپنی کا ملازم بن گیا اور 17 جون 2021ء کو سینئر اکاؤنٹنٹ (E-04) کے عہدے سے 40 سال 10 ماہ کی سروس کے بعد ریٹائر ہوا۔درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل کو ریگولیشن 15(1A) کے تحت اضافی پنشن کا حق حاصل ہے، کیونکہ سابق او جی ڈی سی ملازم کے طور پر اس کی سروس کی شرائط آرڈیننس 2001 کے تحت محفوظ تھیں۔وکیل نے مؤقف اپنایا کہ وفاقی حکومت کے احکامات، جیسے فنانس ڈویژن کا 2001ء کا میمورنڈم جس میں اضافی پنشن ختم کی گئی تھی، اس قانونی تحفظ کو ختم نہیں کر سکتے۔ انہوں نے 2005 اور 2010 کی کمپنی کی دستاویزات پیش کرتے ہوئے کہا کہ او جی ڈی سی کا عملہ سول سرونٹ نہیں بلکہ ایک خودمختار ادارے کے ملازمین ہیں جن پر ان کے اپنے ضوابط لاگو ہوتے ہیں۔کمپنی نے 20 اگست 2021ء کو ایک آفس میمورنڈم کے ذریعے درخواست گزار کے اضافی پنشن کے دعوے کو مسترد کر دیا۔ اس فیصلے کے خلاف درخواست گزار نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جسے 2 فروری 2022ء کو مسترد کر دیا گیا۔ اس کے بعد موجودہ اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی گئی۔جسٹس شاہ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پنشن کو ان سرکاری ملازمین کے لیے زیادہ سنجیدگی سے لینا چاہیے جن کے لیے یہ برسوں کی وفادارانہ خدمت کا ٹھوس معاوضہ ہے، ایسا معاوضہ جو پسینے، محنت اور وفاداری سے حاصل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنشن کا تصور اس اصول پر مبنی ہے کہ جو لوگ خدمت کرتے ہیں، انہیں بڑھاپے میں تنہا یا محروم نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ پنشن سے انکار کرنا یا اسے روکنا دراصل کسی شخص کو اس کے جائز تحفظ سے محروم کرنا ہے، جس سے وہ محرومی، بے بسی اور ذلت میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ اس لیے پنشن کے حق کا تحفظ اس انداز میں ہونا چاہیے کہ وہ مناسب بھی ہو اور قابلِ اعتماد بھی۔انہوں نے کہا کہ پنشن دیتے وقت عزت و احترام اور ہمدردی کا عنصر برقرار رہنا چاہیے، جو آئینِ پاکستان کی ان قدروں کے عین مطابق ہے جن میں انسانی وقار کو اعلیٰ ترین آئینی قدر قرار دیا گیا ہے۔فیصلے کے آخر میں جسٹس منصور علی شاہ نے حکم دیا کہ مندرجہ بالا وجوہات کی بنیاد پر ہم متنازعہ فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہیں اور یہ قرار دیتے ہیں کہ درخواست گزار آرڈیننس 2001 کی سیکشن 5 اور پنشن ریگولیشنز کی ریگولیشن 15(1A) کے تحت اضافی پنشن کا حق دار ہے۔ کمپنی کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اس فیصلے کی وصولی کے 30 دن کے اندر درخواست گزار کو اضافی پنشن ادا کرے اور سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو تعمیل رپورٹ جمع کرائے۔فیصلے میں کہا گیا کہ اگر نومبر 2025ء کے پہلے ہفتے تک تعمیل رپورٹ موصول نہ ہوئی، تو مقدمہ عدالتی کارروائی کے لیے دوبارہ پیش کیا جائے گا۔مزید قومی خبریں
-
چیئرمین سینیٹ نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی منظوری سے متعلق کارروائی روکدی
-
پنشن کوئی خیرات نہیں ،ایک آئینی حق ہے، جسٹس منصور علی شاہ
-
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز رواں ماہ دورہ راولپنڈی کے دوران جدید الیکٹرک بس سروس کا افتتاح کریں گی، محمد حنیف عباسی
-
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا سفاری پارک میں پاکستان کے سب سے بڑے ٹریمپولین پارک کا افتتاح
-
پی ڈی ایم اے کی اگلے 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیشگوئی
-
پاکستانی حکومت کا روزویلٹ ہوٹل کو گرا کر کثیرالمنزلہ عمارت تعمیر کرنے پر غور، امریکی جریدہ
-
گیس رائلٹی میں عدم ریکوریز اور سبسڈی کا غلط استعمال کیا گیا، رپورٹ میں انکشاف
-
سندھ حکومت کا تعلیمی بورڈز میں آٹومیشن اور ای مارکنگ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ
-
منگلا ڈیم سے ملحقہ علاقے میں زمین سرکنے سے ایک درجن سے زائد عالیشان مکانات زمین بوس ہو گئے، شہری خوف میں مبتلا
-
محکمہ ریلوے نے ٹرین کے کرایوں میں اضافہ کر دیا
-
خیبرپختونخوا حکومت نے ایمل ولی خان کو سیکیورٹی اہلکار واپس دے دیے
-
پاکستان سمیت 8 ممالک کا حماس کے امریکی امن منصوبے پر ردعمل کا خیر مقدم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.