ایران میں اسرائیل سے رابطے رکھنے والے 7 مجرمان کو سزائے موت دے دی گئی

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 21:45

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء)ایران نے اسرائیل سے رابطہ رکھنے والے 7 مجرمان کو سزائے موت دے دی، ان کو چند سال پہلے سیکیورٹی اہلکاروں اور ایک مذہبی عالم کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی عدلیہ کی خبر رساں ایجنسی ’میزان‘ نے اطلاع دی کہ 6 افراد عرب نسلی اقلیت کے علیحدگی پسند تھے جن پر خرمشہر، صوبہ خوزستان کے جنوب مغربی شہر میں مسلح حملے اور بم دھماکوں کے الزامات تھے، ان دھماکوں میں 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

ساتواں شخص سامان محمدی خیارہ کرد تھا، جسے 2009 میں کرد شہر سنندج میں حکومت نواز سنی عالم ماموستا شیخ الاسلام کے قتل کے جرم میں سزا دی گئی ہے۔میزان کی جانب سے بتایا گیا کہ ان افراد کے اسرائیل سے روابط تھے، تاہم یہ ایسا الزام ہے جسے انسانی حقوق کی تنظیمیں مسترد کرتی ہیں، ان تنظیموں کے مطابق تہران اکثر نسلی اقلیتوں کے خلاف داخلی اختلاف کو غیر ملکی حمایت یافتہ ظاہر کرنے کے لیے ایسے الزامات لگاتا ہے۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق کے کارکنوں نے محمدی خیارہ کے مقدمے پر بھی سوال اٹھائے ہیں، کیونکہ وہ قتل کے وقت صرف 15 یا 16 سال کی عمر کا تھا، 19 سال کی عمر میں گرفتار ہوا اور پھانسی سے قبل ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قید میں رہا۔انہوںنے بتایا کہ اس کی سزا تشدد کے ذریعے حاصل کیے گئے اعترافی بیانات پر مبنی تھی، جو ایسا طریقہ ہے جسے کارکن ایرانی عدالتوں پر باقاعدگی سے استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ایرانی حکام نے 2025 میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد کو پھانسی دی ہے، جو گزشتہ کم از کم 15 برسوں میں اس تنظیم کی جانب سے ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ سالانہ تعداد ہے۔