بھارت : مدھیہ پردیش میں کھانسی کا زہریلا شربت پینے سے 14 بچے ہلاک

اتوار 5 اکتوبر 2025 12:00

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اکتوبر2025ء) بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں کھانسی کا زہریلا شربت پینے سے کم از کم چودہ بچے ہلاک ہو گئے ہیں جس سے بھارت کی دوا ساز کمپنیوں کے مانیٹرنگ سسٹم میں ایک بار پھر غفلت کا پردہ فاش ہو گیا ہے جو باعث تشویش ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں ضلع چھندواڑہ میں ہوئیں جہاں بخار اور کھانسی میں مبتلا متعدد بچے تامل ناڈو میں قائم'' سریسن فارماسیوٹیکلز'' کی طرف سے تیار کردہ شربت'' کولڈریف'' پینے سے گردوں کی بیماری میں مبتلا ہوگئے۔

لیبارٹری ٹیسٹوں سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ شربت میں 48.6فیصد ڈائیتھیلین گلائکول موجود ہے جو کہ ایک انتہائی زہریلا صنعتی کیمیکل ہے جو گردے کی خرابی اور موت کا سبب بنتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے استعمال کی اجازت صرف 0.10فیصدتک ہے یعنی شربت میں محفوظ مقدار کی سطح سے تقریبا 480گنا زیادہ تھی۔اس انکشاف کے بعد سینٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (CDSCO)نے چھ بھارتی ریاستوں میں 19فارماسیوٹیکل یونٹس کے معائنے کا حکم دیا۔

مدھیہ پردیش فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کولڈریف کی فروخت اور تقسیم پر بھی پابندی لگا دی ہے اور تمام اسٹاک کو فوری طور پر ضبط کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ موہن یادو نے اس واقعے کوانتہائی افسوسناک قرار دیا اور متاثرین کے خاندانوں کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا، لیکن غیر محفوظ بھارتی ساختہ دوائیوں کی وجہ سے بار بار ہونے والی اموات پر عوامی غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت کو ماضی قریب میں اسی طرح کے کئی سکینڈلز کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں بھارتی ساختہ کھانسی کی شربت گیمبیا، ازبکستان اور کیمرون میں بچوں کی موت کا سبب بنی جس سے بھارتی دواسازی کے حفاظتی معیارات پر عالمی تشویش پیدا ہوئی ہے۔