اسرائیلی دہشت گردی کے دو سال مکمل، غزہ تباہ و برباد، مزید 38 فلسطینی شہید

اسرائیل نے غزہ سٹی کا مرکزی راستہ بھی بند کر دیا، فلسطینی جنوب کی طرف نقل مکانی پر مجبور

منگل 7 اکتوبر 2025 15:58

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2025ء) اسرائیل کے دفاعی پوزیشن اختیار کرنے کے دعوں کے باوجود غزہ پر حملے جاری رہے جس سے مزید 38 فلسطینی شہید ہو گئے۔اسرائیلی بمباری میں مزید 38 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے، خوراک کے حصول میں متعدد فلسطینی اسرائیلی فوج کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے، اسرائیل نے غزہ سٹی کا مرکزی راستہ بھی بند کر دیا، فلسطینی جنوب کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت شروع ہوئی جب حماس کی قیادت میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے طوفان الاقصی کے نام سے اسرائیلی سرحدوں پر بڑا حملہ کیا۔فلسطینی مجاہدین نے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے سرحدی بستیوں میں داخل ہو کر 251 اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا جس کے بعد اسرائیل نے بڑے پیمانے پر عسکری کارروائیاں شروع کر دیں۔

(جاری ہے)

صیہونی حکومت نے نہ صرف 3 لاکھ 60 ہزار ریزرو فوجی غزہ میں تعینات کیے بلکہ پوری غزہ پٹی کو ایک تباہ کن محاصرے کا شکار بنا دیا۔

ان دو برسوں میں ہونے والی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں اب تک 67 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، جب کہ 1 لاکھ 70 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔اسرائیلی محاصرے نے غزہ میں 20 لاکھ شہریوں کو قحط اور فاقہ کشی کا شکار کر دیا ہے، ہسپتال، مساجد، کلیسا، سکول، تعلیمی ادارے، سڑکیں اور سویلین انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور پورا علاقہ کھنڈر میں تبدیل ہو گیا ہے۔