بھارت ، مسلمان خاتون کے ساتھ متعصبانہ سلوک بے نقاب کرنے پرصحافیوں کیخلاف مقدمہ درج

بدھ 8 اکتوبر 2025 14:39

لکھنو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2025ء) بھارتی ریاست اتر پردیش میں حکام نے ایک ایسی ویڈیو شیئر کرنے پر دو صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جس میں جونپور کے ضلع اسپتال میں ایک ہندو ڈاکٹر نے زچگی کے دوران ایک مسلمان خاتون کا علاج کرنے سے انکار کیا تھا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ویڈیو میں ایک خاتون شمع پروین کہہ رہی ہیںکہ ڈاکٹر نے اسے کہا کہ میں کسی مسلمان عورت کا علاج نہیں کروں گا، اسے کہیں اور لے جائو۔

اس واقعہ نے لوگوں میں شدید غم و غصے کو جنم دیا۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈروں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بی جے پی کے دور حکومت میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ عدم برداشت کی عکاسی قراردیا۔پولیس نے ملزم ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے مقامی صحافیوں میانک شریواستو اور محمد عثمان کے خلاف غیر قانونی داخلے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی۔سماج وادی پارٹی کی رکن اسمبلی راگنی سونکر نے اس اقدام کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت متاثرہ خاتون کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے بجائے سچائی کو بے نقاب کرنے والوں کو سزا دے رہی ہے۔ کانگریس لیڈر وکیش اپادھیائے نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ڈاکٹر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔