وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال کی زیرِ صدارت سی پیک جائزہ اجلاس، سی پیک فیز ٹو کے منصوبوں پر عمل درآمد میں تیزی لانے پر زور

بدھ 8 اکتوبر 2025 22:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے (فیز ٹو) کا باضابطہ آغاز ہو چکا ہے، جس میں زراعت، صنعت، اطلاعاتی ٹیکنالوجی اور عوامی روابط جیسے کلیدی شعبوں کو شامل کیا گیا ہے، اس مرحلے میں نجی شعبے کے کردار کو مزید مؤثر بنانے اور نوجوانوں کی ہنرمندی میں اضافہ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

بدھ کو14ویں جے سی سی اجلاس کے بعد سی پیک منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ اجلاس طلب کیا۔ اجلاس میں سی پیک فیز ٹو کے منصوبوں پر عمل درآمد میں تیزی لانے پر زور دیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ پاکستان میں قائم کیے جانے والے خصوصی اقتصادی زونز میں سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور تمام وزارتیں سی پیک فیز ٹو کے تحت نئے منصوبے تیار کریں۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ 14واں جے سی سی اجلاس پاکستان اور چین کے تعلقات میں نئے سفر کی بنیاد ثابت ہوا ہے جبکہ پاکستان اور چین کے تعلقات کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر15ویں جے سی سی اجلاس پاکستان میں منعقد ہوگا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ان منصوبوں کو ترجیح دی جائے جو عوامی زندگی پر دیرپا اور مثبت اثر ڈالیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے (فیز ٹو) کا باضابطہ آغاز ہو چکا ہے، جس میں زراعت، صنعت، آئی ٹی اور عوام سے عوام روابط جیسے اہم شعبے شامل کیے گئے ہیں۔

اس مرحلے میں نجی شعبے کے کردار کو مزید مضبوط اور نوجوانوں کو ہنر مند بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے روزگار، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے مواقع فراہم کر رہے ہیں جبکہ فیز ٹو پاکستان کی برآمدات میں خاطر خواہ اور پائیدار اضافہ لائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے فائیو ایز ماڈل کو چین کی پانچ راہداریوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا رہا ہے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دی جا سکے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چین کے تعاون سے گوادر میں قائم ڈی سیلینیشن پلانٹ نے پانی کی فراہمی میں نمایاں بہتری پیدا کی ہے۔انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ جس طرح سی پیک فیز ون کو کامیابی سے مکمل کیا گیا، فیز ٹو کو بھی اسی جوش اور تسلسل سے کامیاب بنائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ معاشی و روزگار کاریڈور کے تحت پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لیے چینی ماڈل پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ پاکستان اور چین کے اقتصادی تھنک ٹینکس ’’ ڈویلپمنٹ ریسرچ سینٹرز ‘‘ کے مابین مفاہمتی یادداشت بھی طے پا گئی ہے، جس سے برآمدات کے فروغ میں مدد حاصل ہوگی۔