پلاسٹک آلودگی کے خلاف عالمی معاہدہ ابھی ختم نہیں ہوا، قوام متحدہ کی ماحولیاتی سربراہ

جمعہ 10 اکتوبر 2025 12:27

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2025ء) اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یویان ای پی ) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے کہا ہے کہ پلاسٹک آلودگی سے نمٹنے کے لیے ایک تاریخی عالمی معاہدہ اب بھی ممکن ہے، اگرچہ مذاکرات دو بار ناکام ہو چکے ہیں اور رواں ہفتے مذاکراتی عمل کے چیئرمین نے بھی اچانک استعفیٰ دے دیا ہے۔

اے ایف پی کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انگر اینڈرسن نے کہا کہ تمام تر اختلافات کے باوجود ممالک مذاکرات پر قائم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی نے بھی مایوسی کا اظہار نہیں کیا ہے اور یہی بات میرے لیے حوصلہ افزا ہے۔واضح رہے کہ پلاسٹک آلودگی، بالخصوص سمندروں میں، ایک بڑھتا ہوا عالمی مسئلہ ہے۔ مذاکرات میں دو بڑے مؤقف سامنے آئے ہیں: ایک جانب وہ ممالک ہیں جو پلاسٹک کی پیداوار میں کمی جیسے جرات مندانہ اقدامات کے حامی ہیں، جبکہ دوسری طرف تیل پیدا کرنے والے کچھ ممالک صرف فضلہکے انتظام پر زور دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جنوبی کوریا میں 2024 میں ہونے والے "آخری مذاکرات" کسی معاہدے کے بغیر ختم ہو گئے تھے، اور اس کے بعد اگست میں جنیوا میں ہونے والی کوشش بھی ناکامی سے دوچار ہوئی۔اگرچہ کئی ممالک نے ان ناکامیوں پر غصے اور مایوسی کا اظہار کیا، لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ مستقبل میں مذاکرات جاری رکھنے کے خواہشمند ہیں۔اقوام متحدہ کا مقصد 2025 تک ایک جامع، قانونی طور پر پابند عالمی معاہدہ مرتب کرنا ہے تاکہ دنیا بھر میں پلاسٹک آلودگی کو مؤثر طریقے سے روکا جا سکے۔