ڈپٹی کمشنر چاغی و دیگر افسران نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر انسداد پولیو مہم کا افتتاح کردیا

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 21:25

چاغی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2025ء) ڈسٹرکٹ ہیلتھ ہیڈکوارٹر دالبندین میں قومی انسداد پولیو مہم اکتوبر (NID) کا باقاعدہ افتتاح ڈپٹی کمشنر چاغی عطاء المنیم نے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چاغی ڈاکٹر جاوید حسن سیاہ پاد، مفتی موسی نوتیزئی صاحب، ایم ایس پرنس فہد ہسپتال دالبندین ڈاکٹر لونگ خان عیسی زئی، ڈیزیز سرویلنس آفیسر ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر شیر محمد سنجرانی، جلیل بلوچ کمیونیکیشن آفیسر یونیسف چاغی، ایم این ای ای پی ائی سعید میر بلوچ، حاجی، ڈاکٹر محمد اقبال بلوچ، ڈی ایس وی آی پی آئی حاجی اکرم بڑیچ، ڈاکٹر محمد اسماعیل، ڈاکٹر جلال نوتیزئی،کمیونٹی کے بااثر شخصیات اور متعلقہ دیگر افسران کی موجودگی میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر چاغی عطاء المنیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا فیلڈ ٹیموں اور متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ وہ اس قومی مہم کو کامیاب بنانے کیلئے بھرپور محنت کریں تاکہ چاغی کو پولیو سے مکمل طور پر پاک کیا جاسکے انسداد پولیو مہم کے دوران سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ بلاخوف خطرہ اپنی زمہ داریاں نبھا سکیں۔ اور انہوں نے یقین دیانی کروائی کہ ضلع انتظامیہ اور تمام متعلقہ ادارے مہم کی کامیابی کیلئے مکمل تعاون فراہم کرینگے ۔

اس موقع پر ڈپٹی ڈسٹرک ہیلتھ آفیسر چاغی ڈاکٹر جاوید حسن سیاہ پاد نے کہا اس مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی اور ساتھ وٹامن اے بھی پلائی جائیگی اس مقصد کیلئے تربیت یافتہ ٹیمیں گھر گھر جاکر بچوں کی حفاظتی قطرے پلائیں گے۔ انہوں نے والدین کو یقین دلایا کہ پولیو ویکسین مکمّل طور پر محفوظ اور موثر ہے اور بچوں کو عمر بھر کی معزوری سے بچانے کیلئے انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے علماء کرام سماجی رہنماؤں، اساتذہ کرام، میڈیا کے نمائندوں اور باشعور عوام سے بھی درخواست کی کہ وہ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور عوام میں شعور اجاگر کریں یاد رہے این آئی ڈی پولیو مہم 13 اکتوبر سے 16 اکتوبر تک ہونے جارہی ہیں جس کے دوران ضلع چاغی میں 51639 پیدائش سے لیکر پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے 268 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جبکہ 15 ٹرانزٹ پوائنٹس اور فکسڈ 33 پوائنٹس بھی قائم کیے گئے ہیں تاکہ ہر بچے تک باآسانی رسائی ممکن ہو۔

متعلقہ عنوان :