خواتین صحافیوں کی پریس کانفرنس میں عدم موجودگی پر افغان وزیرِ خارجہ کی مبہم وضاحت

پیر 13 اکتوبر 2025 16:38

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2025ء) افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے 10 اکتوبر کو نئی دہلی میں کی گئی پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کی عدم موجودگی پر اٹھنے والے اعتراضات پر مبہم وضاحت پیش کی ہے۔امیر خان متقی پر یہ تنقید خاص طور پر بھارت کی حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس پارٹی کی جانب سے سامنے آئی تھی کانگریس نے نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس معاملے پر وضاحت دینے کا مطالبہ کیا تھا اور حکومت کی خاموشی کو امتیازی رویے پر رضامندی کے مترادف قرار دیا۔

بعد ازاں بھارتی نیوز ایجنسی نے ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں امیر خان متقی کو پشتو زبان میں اس معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے دکھایا گیا۔افغان وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ہماری ٹیم نے پریس کانفرنس کے لیے محدود تعداد میں صحافیوں سے رابطہ کیا تھا اور صرف انہی لوگوں کو مدعو کیا گیا، بعد میں ہمیں معلوم ہوا کہ کچھ صحافیوں کے نام فہرست میں شامل نہیں تھے، بس بات اتنی سی تھی۔

(جاری ہے)

ہمارے ساتھیوں نے سمجھا کہ جن کے نام فہرست میں ہیں، انہی کو بلایا جائے، اس لیے شرکا کی تعداد محدود رہی، یہ صرف ایک انتظامی فیصلہ تھا، اس کے علاوہ کچھ نہیں۔بھارتی حکومت کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم، ڈان نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ میڈیا کے دعوت ناموں کا فیصلہ ان طالبان حکام نے کیا تھا جو افغان وزیر خارجہ کے ساتھ بھارت کے دورے پر موجود تھے۔رپورٹ کے مطابق، بھارتی حکام نے افغان وفد کو پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کو بھی شریک کا مشورہ دیا تھا۔