بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہی بلوچستان کو محفوظ کل کی ضمانت دے گا، بخت کاکڑ

پیر 13 اکتوبر 2025 17:36

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2025ء) وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہی بلوچستان کو محفوظ کل کی ضمانت دے گا، والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ہر صورت پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں۔یہ بات انہوں نے پیر کو کوئٹہ کے نجی ہسپتال میں انسداد پولیو مہم کا افتتاح کر نے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہی۔

اس موقع پر کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر انعام الحق ،ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر امین مندوخیل ،ایم ڈی چلڈرن ہسپتال ڈاکٹر حبیب اللہ بابر ،یونیسیف بلوچستان پولیو کے سربراہ شاہ پور سلیمان،چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر عطائ اللہ بسنجو سمیت دیگر بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ بلو چستان بھر میں سات روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا ہے جس کا مقصد صوبے کو پولیو سے مکمل طور پر پاک کرنا ہے مہم کے دوران 26 لاکھ 60ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ اس دوران کم عمر بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے تاکہ انکی قوت مدافعت میں اضافہ کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ نے کہاکہ پولیو مہم میں 11ہزار 144 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جو بچوں کوپولیو سے بچاو کے قطرے پلائیں گی پولیو ٹیموں کی حفاظت کیلئے سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ مہم کے دوران کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں گزشتہ ایک سال سے پولیو کا کوئی نیاکیس رپورٹ نہیں ہوا جو ایک حوصلہ افزا پیشرفت ہے تاہم وائرس اب بھی موجود ہے پولیو وائرس کم عمر بچوں کیلئے خطرہ بن سکتا ہے اس لئے والدین کو چاہیے کہ وہ انسداد پولیو مہم کے دوران ٹیموں سے بھرپور تعاون کریں اور اپنے بچوں کو ہر صورت قطرے پلائیں۔

انہو ں نے کہاکہ پولیو کے خاتمے کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے اور ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ آئندہ نسل کو اس موذی مرض سے ہمیشہ کے لئے محفوظ بنایا جا سکے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ڈینگی سے بچاؤ کیلئے بھی خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جبکہ سرحدی مقامات پر پولیو ایڈمنسٹریشن ٹیموں کی تعیناتی کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ بیرون صوبہ آنے جانے والے بچوں کو بھی پولیو سے بچاو ٴ کے قطرے پلائے جا سکیں۔

انہوں نے محکمہ صحت کی کارکردگی کے حوالے سے کہا کہ ہم اصلاحات کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹیں گے پروپیگنڈہ یا سیاسی دباو ٴ ہمیں اپنے عوامی مشن سے نہیں روک سکتا محکمہ صحت کو بہتر بنانے کے لئے سخت فیصلے کرنے ہوں گے اور وہ اس حوالے سے کسی بھی تنقید سے نہیں گھبرائیں گے۔ صوبائی وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ 2011 سے بیرون ملک بیٹھ کر تنخواہیں لینے والے ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی شروع کی جا رہی ہے کیونکہ ایسے عناصر محکمہ صحت کی بدنامی کا باعث ہیںاگر ڈاکٹر سیاست کریں گے تو ہسپتال ویران ہو جائیں گے اس لئے طبی پیشے میں سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ینگ ڈاکٹرز کو جواب دینا میں مناسب نہیں سمجھتا لیکن یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کسی ڈاکٹر کو بازاری زبان استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ نے ڈاکٹر عائشہ صدیقہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عائشہ پر ہمیں فخر ہے انہوں نے اپنی محنت اور خدمت کے ذریعے بلوچستان کا نام روشن کیا ہے انکے اعزاز سے تقریب کا انعقاد کیا جائیگا،بخت محمدکاکڑ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ محکمہ صحت میں شفافیت، عوامی خدمت اور بیماریوں کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا تاکہ بلوچستان صحت مند، محفوظ اور ترقی یافتہ صوبہ بن سکے۔