جنگ زدہ غزہ کی تعمیرِ نو پر 70 ارب ڈالر لاگت آئے گی، اقوام متحدہ

بدھ 15 اکتوبر 2025 09:10

جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2025ء) اقوام متحدہ کے ترقیاتی ماہرین نے منگل کے روز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے دو سالہ جنگی حملوں سے تباہ حال غزہ کی تعمیرِ نو اور اسے دوبارہ محفوظ بنانے کے لیے تقریباً 70 ارب ڈالر درکار ہوں گے، جبکہ امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اب بھی انتہائی کم امداد فلسطینی عوام تک پہنچ رہی ہے۔

۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یواین ڈی پی ) کے خصوصی نمائندے، جیکو سیلئیرز کے مطابق غزہ پٹی، جو صرف 41 کلومیٹر طویل اور 2 سے 5 کلومیٹر چوڑی ہے اور مسلسل بمباری سے تقریباً پوری طرح متاثر ہو چکی ہے، غزہ کا 84 فیصد علاقہ تباہ ہو چکا ہے، جب کہ غزہ شہر میں یہ شرح 92 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔جیکو سیلئیرزنے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور عالمی بینک کی جانب سے تیار کردہ تازہ ترین "انٹرِم ریپڈ ڈیمیج اینڈ نیڈز اسیسمنٹ" (آڑی آر ڈی این اے ) کے مطابق، ابتدائی طور پر آئندہ تین سال میں 20 ارب ڈالر کی فوری ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق اب تک 81 ہزار ٹن ملبہ ہٹایا جا چکا ہے، جو تقریباً 3100 ٹرکوں کے مساوی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملبہ ہٹانے کا مقصد انسانی امداد کی رسائی ممکن بنانا ہے، تاکہ ہسپتالوں اور دیگر خدمات کو بحال کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ عرب ممالک، یورپی اقوام اور امریکا کی جانب سے غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے مثبت اشارے ملے ہیں۔ امریکا نے ابتدائی بحالی کی کوششوں میں شمولیت کا عندیہ بھی دیا ہے۔یہ پیش رفت پیر کی شام شرم الشیخ میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سامنے آئی، جس پر حماس اور اسرائیل نے دستخط کیے۔ معاہدے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مصر، قطر اور ترکی کے رہنما بھی شامل تھے۔