محکمہ انٹی کرپشن کی کارکردگی، کئی ماہ گذر جانے کے باوجود عدالتی احکامات پر بھی انکوائری مکمل نہ کر سکا

بدھ 15 اکتوبر 2025 21:20

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) محکمہ انٹی کرپشن کی کارکردگی، کئی ماہ گذر جانے کے باوجود عدالتی احکامات پر بھی انکوائری مکمل نہ کر سکا، جعلی بھرتیاں کرکے کروڑوں روپے کمانے والے افسر ریٹائر بھی ہوگیا لیکن انکوائری مکمل نہ ہوسکی، سیاسی سماجی اور عوامی حلقوں کا انٹی کرپشن کی کارکردگی پر اظہار تشویش خبر کے مطابق سکھر میں محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے شعبہ روڈز میں 2022 میں اس وقت کے ایکسئن دانو مل کی جانب سے مختلف کٹیگریز میں تیس سے زائد افراد کو جعلی ملازمت کے آرڈر دے کر کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے کے معاملے کو تین سال گذر چکے ہیں لیکن محکمہ انٹی کرپشن عدالتی احکامات پر آج تک انکوائری مکمل نہیں کرسکا ہے اور اپنی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں پیش نہیں کرسکا ہے جس کی وجہ سے متاثرین آج بھی حصول انصاف کے لیے دربدر ہیں اور انہوں نے انکوائری مکمل نہ ہونے پر سندھ ہائی کورٹ کی عمارت کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا ہے مظاہرین کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات پر بھی انکوائری میں جان بوجھ کر تاخیر کی جارہی ہے تاکہ متاثرین اس معاملے پر تھک جائیں اور خاموش ہوکر بیٹھ جائیں لیکن ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے مظاہرین نے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے انکوائری میں تاخیر کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کو جان بوجھ کر طول دینے کی کوشش کی جارہی ہے مذکورہ افسر بھی کئی ماہ قبل اپنی مدت ملازمت پوری کرکے ریٹائر ہوچکا ہے البتہ انٹی کرپشن کی جانب سے اس کو لیٹر لکھے گئے ہیں لیکن اس نے تمام لیٹرز کو ہوا میں اڑا دیا ہے اور انٹی کرپشن حکام پر اس کی جانب سے سیاسی دباؤ دلوایا گیا ہے تاہم اس حوالے سے انٹی کرپشن سکھر کے حکام خاموش ہیں اور کوئی بھی موقف دینے سے گریزاں ہیں۔