حکومت کا بجلی کے شعبے میں اوپن مارکیٹ نظام متعارف کروانے پر غور

صارف اپنی پسند کی کمپنی سے بجلی خرید سکے گا، ایک میگاواٹ تک کے صارفین کو جنوری 2026ء سے یہ سہولت ملے گی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 16 اکتوبر 2025 11:28

حکومت کا بجلی کے شعبے میں اوپن مارکیٹ نظام متعارف کروانے پر غور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اکتوبر2025ء) حکومت نے بجلی کے شعبے میں اوپن مارکیٹ نظام متعارف کروانے پر غورشروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس محمد ادریس کی زیر صدارت ہوا، جس میں سیکرٹری پاور ڈاکٹر فخر عالم، پاور ڈویژن حکام اور کمیٹی ارکان نے شرکت کی، اجلاس کے دوران کراچی میں بجلی کی فراہمی، انفراسٹرکچر اور پاور سیکٹر کی مجموعی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اس موقع پر رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی نے کہا کہ کراچی ایک بڑا شہر ہے مگر یہاں صرف ایک ہی کمپنی کے الیکٹرک کی کی اجارہ داری ہے، جس کے باعث عوام کو شدید مسائل کا سامنا ہے۔

اس کے جواب میں سیکرٹری پاور ڈاکٹر فخر عالم نے بتایا کہ ’حکومت بجلی کے شعبے میں اوپن مارکیٹ نظام متعارف کروا رہی ہے، جس کے تحت صارف اپنی پسند کی کمپنی سے بجلی خرید سکے گا، یہ سہولت ابتدائی طور پر ایک میگاواٹ تک کے صارفین کو جنوری 2026ء سے فراہم کی جائے گی‘، اجلاس میں کمیٹی ارکان نے اضافی بلنگ کا معاملہ اٹھایا تو اس پر سیکرٹری پاور نے جواب دیا کہ ’صارفین کی سہولت کے لیے سمارٹ ایپ متعارف کرائی گئی ہے تاکہ بلنگ سے متعلق شکایات فوری طور پر درج اور حل کی جا سکیں‘۔

(جاری ہے)

سیکرٹری پاور نے کمیٹی کو مزید یہ بھی بتایا کہ کچھ ڈسکوز کے نقصانات نیپرا کے مقررہ ہدف سے زیادہ ہیں، تاہم ان نقصانات کا بوجھ صارفین پر نہیں ڈالا جاتا بلکہ اس سے گردشی قرض بڑھتا ہے، جسے وفاقی حکومت بجٹ سے ادا کرتی ہے،گزشتہ تین برسوں میں گردشی قرض میں اضافہ نہیں ہونے دیا گیا اور اب حکومت اسے مکمل ختم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، 2024 میں بجلی کے نقصانات 600 ارب روپے تھے جو 2025 میں کم ہو کر 397 ارب روپے رہ گئے، نقصانات میں مزید کمی کے لیے اصلاحات جاری ہیں اور تقسیم کار کمپنیوں کو سٹاف کی کمی آؤٹ سورسنگ کے ذریعے پوری کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔