مکئی کی بہتر پیداوار کے لئے کھادوں کا بروقت و مناسب استعمال ضروری ہے، ماہرین میظ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ

جمعرات 16 اکتوبر 2025 13:45

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2025ء) میظ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین نے کہا ہے کہ مکئی کی بہتر پیداوار کے لئے کھادوں کا بروقت اور متوازن و مناسب استعمال ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ سال 14لاکھ 13 ہزار ہیکٹر رقبے پر مکئی کاشت کی گئی جو گزشتہ سال کی نسبت 2.9فیصد زیادہ ہے جبکہ فی ہیکٹر 5121کلو گرام پیداوار حاصل ہوئی جو گزشتہ سال کی نسبت 3.1فیصد زیادہ رہی ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مکئی کی کاشت کے رجحان میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور مکئی کے کل کاشتہ رقبہ کا 60فیصد سے زائد پنجاب میں کاشت کیا جاتا ہے جہاں زرعی ماہرین کی خصوصی کوششوں سے جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عمل کے باعث اس کی پیداوار مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ پیداوار میں اضافہ کی ایک وجہ ہائبرڈ اقسام کی ترویج بھی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں زرعی زمین اور آب وہوا مکئی کی کاشت کے لئے انتہائی ساز گار ہے اسی لئے یہاں بہار اور خریف میں مکئی کی سال میں 2بار فصل کامیابی سے حاصل کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مکئی کی بہاریہ فصل کو لمبے دنوں کی وجہ سے خریف کی فصل کی نسبت 20سے 25فیصد زائد پیداوار حاصل ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار کھادوں کا بروقت و مناسب استعمال کریں اور جب فصل کی اونچائی ایک سے ڈیڑھ فٹ تک ہو جائے تو نائٹروجنی کھاد کی پہلی قسط ایک بوری یوریا فی ایکڑ اور فصل کی اونچائی اڑھائی سے تین فٹ ہونے پر نائٹروجنی کھاد کی دوسری قسط ایک بوری یوریا فی ایکڑ جبکہ پھول آنے سے قبل نائٹروجنی کھاد کی آخری قسط ڈیڑھ بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کرنی چاہیے۔

انہوں نے بتایاکہ مکئی کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کےلئے بروقت گوڈی بھی ضروری ہے۔ انہوں نے بتایاکہ کاشتکار گوڈی کے موقع پر پودوں کے ساتھ مٹی چڑھا کر کھیلیاں بنادیں تاکہ اسے تیز ہوا یا آندھی میں نقصان نہ پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ گوڈی کے ساتھ ساتھ جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئےماہرین زراعت کی مشاورت سے جڑی بوٹی مارزہروں کا استعمال کیا جائے۔