نوابشاہ ،ضلع میں ایڈز کے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر قانونی طور پر چلنے والی لیبارٹریز، کینولا سینٹرز، عطائی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کی جائے ، ڈپٹی کمشنر

پیر 20 اکتوبر 2025 23:12

نوابشاہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2025ء) ڈپٹی کمشنر شہید بینظیرآباد عبدالصمد نظامانی کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان/ایپکس کمیٹی سے متعلق قائم ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس آج ڈی سی آفس کے دربار ہال میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت گزشتہ ماہ کی گئی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر عبدالصمد نظامانی نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ ضلع میں ایڈز کے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر قانونی طور پر چلنے والی لیبارٹریز، کینولا سینٹرز، عطائی ڈاکٹروں، میڈیکل اسٹورز اور میڈیکل سینٹرز کے خلاف جاری کارروائیوں کو مزید تیز کیا جائے تاکہ ایڈز کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

ڈپٹی کمشنر نے ٹریفک پولیس کے افسران کو ہدایت دی کہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کی جائے، جبکہ ایل ای ڈی لائٹس، پریشر ہارن اور کالے شیشے والی گاڑیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا جائے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر نے میونسپل کارپوریشن اور ٹاؤن افسران کو ہدایت کی کہ ضلع میں مچھر مار اسپرے اور کتا مار مہم کے کام کو تیز کیا جائے اور اس کی رپورٹ تصویروں سمیت کمیٹی کو ارسال کی جائے۔

ڈپٹی کمشنر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران پر زور دیا کہ وہ ضلع میں غیر قانونی طور پر چلنے والے پیٹرول پمپس، یونٹس اور ایل پی جی گیس کے کاروبار کے خلاف جاری کارروائیوں کو مزید تیز کریں۔ڈپٹی کمشنر نے فوڈ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر ہوٹلز، ڈیری شاپس اور کھانے پینے کی اشیاء کا معائنہ کریں اور ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔

اجلاس میں محکمہ صحت کے افسران نے آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع میں غیر قانونی لیبارٹریز، کینولا سینٹرز، عطائی ڈاکٹروں اور میڈیکل سینٹرز کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔مزید بتایا گیا کہ نواب شاہ میں 3 سرکاری بلڈ سینٹر اور 17 پرائیویٹ میڈیکل سینٹرز کام کر رہے ہیں جنہیں اپنی خدمات مزید بہتر بنانے کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اجلاس میں میئر قاضی محمد رشید بھٹی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر مدثر علی، ایم ایس یار علی جمالي کے علاوہ پاک فوج، موٹروے پولیس، صحت، پولیس، لائیو اسٹاک، پاپولیشن، لیبر، سوشل ویلفیئر، اسسٹنٹ کمشنرز، ٹاؤن افسران اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔\378