کے پی کے ورکرز ویلفیئر فنڈز ادارہ میں غیر ملکیوں کی بھرتی کا شبہ ،وزارت اوورسیز پاکستانیز نے ملازمین کا فرداًفرداًڈیٹا اکھٹاکرنا شروع کر دیا

منگل 1 ستمبر 2015 09:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1ستمبر۔2015ء)وزارت اوورسیز پاکستانیز اور ہومن ریسورسزنے سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں کے پی کے میں ورکرز ویلفیئر فنڈز ادارہ میں غیر ملکیوں کی بھرتی کے شبہ پر سنجیدگی سے غور شروع کرتے ہوئے ملازمین کا فرداًفرداًڈیٹا اکھٹاکرنا شروع کر دیاہے ۔خبر رساں ادارے کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اوپی ایف وزارت نے اپنے تمام ذیلی اداروں کو احکامات دیدئیے ہیں کہ وہ نہ صر ف اپنے ریکارڈ کو درست کریں بلکہ کے پی کے کے 3000زائد ملازمین کا تمام ریکارڈ نہ ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ۔

وزارت ذرائع کے مطابق سیکرٹری وزارت او پی ایف خضر حیات نے کے پی کے سمیت تما م صوبوں کے ورکرز ویلفیئر فنڈز کے ادراوں کے چئر مینوں کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اگلے اجلاس سے قبل وزارت کو بریف کریں کہ کتنا فنڈ کہا ں استعمال ہو رہا ہے اور کتنے ملازمین ایسے ہیں جنکی ضرورت ادراہ کو نہیں مگر وہ کسی سفارش کے باعث موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

واضع رہے کہ گزشتہ ہفتہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں کے پی کے میں ڈبلیو ڈبلیو ایف میں ایسے گھوسٹ سکولوں اور دیگر پراجیکٹ کا انکشاف ہوا تھا جس پر وزارت کو ندامت کا سامنا کرنا پڑا اور چئرمین کمیٹی نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ جن تین ہزار ملازمین کا ریکارڈ دانستہ طور پر جلا دیا گیا ہے اور ان ملازمین کے شناختی کارڈ تو درکنار سندیں تک موجود نہیں ایسے ملازمین کسی بھی ملک کے ہو سکتے ہیں اور کمیٹی نے اس خدشہ کا بھی اظہار کیا کہ افغانستان کے افراد بھی ملازم ہو سکتے ہیں ،جس وزارت نے حرکت میں آتے ہوئے چھان بین شروع کر دی ہے۔