گھوسٹ ملازمین کی چانچ پڑتال کرنے والے برطرف چیف سٹی وارڈن نے میئرکراچی پر سنگین الزمات عائد کردیئے

میئر کراچی سے زیادہ کرپٹ کوئی نہیں ، جب ڈائریکٹر لینڈ کے عہدے پر فائز تھا تو اس وقت بھی ایک انچ زمین کسی کو نہیں دی گئی تھی ، محمدسلیم جوکھیو

ہفتہ 25 مارچ 2017 22:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار مارچ ء)گھوسٹ ملازمین کی چانچ پڑتال کرنے والے برطرف چیف سٹی وارڈن محمد سلیم جوکھیو میئر کراچی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہاکہ میئر کراچی سے زیادہ کرپٹ کوئی نہیں ، جب ڈائریکٹر لینڈ کے عہدے پر فائز تھا تو اس وقت بھی ایک انچ زمین کسی کو نہیں دی گئی تھی ، ہفتہ کے روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلیم جوکھیو نے کہاکہ سٹی واڈرن میں1578سٹی وارڈن بھرتی ہیں جبکہ 650وارڈن ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں باقی کو ئی سائوتھ افریقہ ،ملائیشیا، سنگاپور میں موجود ہیں اور ان کی تنخواہیں ان تک پہنچ رہی ہیں ، انہوں نے کہاکہ 21ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے ،کرپشن کے خلاف کام کررہاتھا ، میرے خلاف ہی کارروائیاں عمل میں لائیں گئی اور مجھے عہدے سے جبری طور پر ہٹھادیاگیا، میرے معاملے میں جس کو انکوائری افسر مقرر کیاگیا ہے وہ خود ہی غیر قانونی ہے ، ایڈمنسٹریٹر سجاد عباسی اور سمیع صدیقی میٹروپولیٹن کمشنر کاچارج چھوڑ کر بھاگ گئے، انہوں نے کہاکہ میئر کراچی کو توہین عدالت کانوٹس دلائونگا، میئر کراچی کو خط لکھا کہ محکمے میں گھوسٹ ملازمین ہیں ، پندرہ سو سے زائد میں سے 650لوگ کام کررہے ہیں اور جو افسران سٹی وارڈن بھرتی کرنے کے لیے رقم مانگ رہے ہیں ان کے خلاف ثبوت آڈیوریکارڈنگ بھی دی لیکن کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائے ، انہوں نے کہاکہ کراچی کے اصل والی وارث ہیں اگر ہم نکلے تو میئر کراچی کارہنا مشکل ہوجائے گا، اس حوالے سے ڈی رینجرز سے بھی ملاقات کرونگا، 45ارب کی کرپشن روکی ہے مجھے کیوں عہدے سے فارغ کیاگیا ہے جبکہ میئر کے پاس میری فائل ہے عدالت کے فیصلے مطابق مجھے ہٹایا نہیں جاسکتا ، سندھ ہائی کورٹ نے میرے کیس میں توہین عدالت کونوٹس جاری کیاگیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مجھے مختلف ذرائع سے دھمکیاں مل رہی ہیں ، میئر کراچی کے ڈرائیور نے میرے آفس کے تالے توڑے ایف آئی آر بھی درج کرائونگا، انہوں نے کہاکہ اگر مجھے یا میرے گھروالوں کوکوئی نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار فاروق ستار ، ان کا کوآرڈینیٹریونس ، میئر کراچی اور ان کا ڈرائیور ذمہ دار ہونگے۔

متعلقہ عنوان :