وفاقی دارالحکومت میں رواں سال کے آخر میں سات ماڈرن تھانے قائم کر دیئے جائیں گے،

عالمی معیار کے مطابق فرانزک تحقیقات کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا ایس ایس پی آپریشن ساجد کیانی کی ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو

جمعرات 21 ستمبر 2017 22:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ ستمبر ء) ایس ایس پی آپریشن ساجد کیانی نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں رواں سال کے آخر میں سات ماڈرن تھانے قائم کر دیئے جائیں گے، عالمی معیار کے مطابق فرانزک تحقیقات کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔ انہوں نے جمعرات کو ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ دارالحکومت اسلام آباد میں کار چوری کی وارداتیں کنٹرول کی گئی ہیں، کرایہ داروں کے کوائف جمع کرنے سے ڈکیتی، چوری سمیت دیگر وارداتوں کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس کی موجودگی جرائم پیشہ افراد کے حوصلے پست کرتی ہے اور ان میں ایک خوف پیدا کرتی ہے، ٹارچ اور بیریئر کی بجائے اہلکاروں کو ناکوں پر جدید ہتھیاروں اور آلات سے لیس کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیف سٹی منصوبہ کے آغاز سے کرائم پر قابو پانے میں مدد ملی ہے، یہ منصوبہ جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی پولیس جلد عالمی معیار کے مطابق فرانزک طریقہ تفتیش و تحقیقات شروع کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ دارالحکومت میں اس سال کے اختتام تک 7 نئے ماڈل تھانے قائم کر دیئے جائیں گے۔ آبادی کے لحاظ سے اسلام آباد میں پولیس نفری اور تھانوں کی تعداد میں اضافہ وقت کی اشد ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فرائض کی ادائیگی کی راہ میں شہید ہونے والے اہلکار ہمارا اثاثہ ہیں، ان کے اہلخانہ کیلئے وزیراعظم پیکیج کے تحت اور محکمہ کی طرف سے کفالت اور امداد کے مختلف پیکیجز پر عملدرآمد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسلام آباد میں دہشت گردی کے واقعات پر قابو پایا گیا ہے، انٹیلی جنس اطلاعات سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :