فرانسیسی تاجر نے برقع پہننے والی خواتین کے جرمانے ادا کرنے کا اعلان کر دیا

یورپی حکومتیں مذہبی آزادی کو تسلیم کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں تو پھر انہیں مذہبی شعائر بھی تسلیم کرنے ہوں گے

ہفتہ 23 ستمبر 2017 16:37

ویانا (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار ستمبر ء) فرانسیسی تاجر نے برقع پہننے والی خواتین کے جرمانے ادا کرنے کا اعلان کر دیا ۔ غیر ملکی خبررساںادارے کے مطابق آسٹریلیا کی حکومت نے خواتین کے برقع پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ خلاف ورزی پر 150 یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا تاہم فرانس کے ایک ارب پتی تاجر راشد نقاذ نے آسٹریلیا میں برقع پہننے والی تمام خواتین کے جرمانے ادا کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

انہوں نے آسٹریلیا کی مسلمان خواتین سے کہا کہ برقع آپ پہنیں جرمانہ میں ادا کروں گا اگر یورپی حکومتیں مذہبی آزادی کو تسلیم کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں تو پھر انہیں مذہبی شعائر بھی تسلیم کرنے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں لوگوں کے مذہبی عقائد کے کھلے اظہار پر یقین رکھتا ہوں ۔

(جاری ہے)

راشد نقاذ فرانس ‘ بیلجیئم ‘ ہالینڈ اور سوئٹزر لینڈ سمیت دیگر یورپی ممالک میں مسلمان خواتین کے جرمانے ادا کر چکے ہیں جبکہ انہوں نے ایک خصوصی ادارہ میرے آئین کو نہ چھیڑو ‘‘ کے نام سے قائم کر رکھا ہے۔

برقع پہننے والی مسلمان خواتین کے جرمانے ادا کرتا ہے ۔یہ ادارہ اب تک مختلف ممالک میں 3 لاکھ یورو اس کام پر خرچ کر چکا ہے تاہم آسٹریلیا کے وزیر خارجہ نے راشد نقاذ کے اعیلان پر برہمیکا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نقاب پہننے والی خواتین کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا اگر راشد نقاذ نے اس کی حوصلہ افزائی کی تو اس پر بھی جرمانہ عائد کیا جائے گا ۔ ۔