افغانستان: حکومت کیخلاف جنگ حرام قرار دینے والے علمائے کرام کے اجلاس میں دھماکہ 14 جاں بحق

دھماکا اجلاس کے اختتام پر اس وقت ہوا جب علمائے کرام کی اکثریت ہال سے جا چکی تھی، افغان وزارت داخلہ

پیر 4 جون 2018 19:53

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 4 جون 2018ء) افغانستان میں حکومت کے خلاف جنگ کو حرام قرار دینے والے علمائے کرام کے اجلاس میں دھماکے سے 14 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔بین الاقوامی خبر رساں دارے کے مطابق کابل میں علما و مشائخ کے اجلاس کے باہر زوردار دھماکا ہوا ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ 17 افراد زخمی ہیں جن میں چار زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

زخمیوں کو قریبی اسپتال مین طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

اسپتال ذرائع نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ افغان وزرات داخلہ نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ دھماکا اجلاس کے اختتام پر اس وقت ہوا جب علمائے کرام کی اکثریت ہال سے جا چکی تھی۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاہم اب تک دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔واضح رہے دھماکے سے کچھ دیر قبل ہی 2 ہزار سے زائد علمائے کرام نے اس اہم اجلاس میں افغانستان میں حکومت کے خلاف جاری جنگ کو غیر شرعی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے حکومت کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں کو شر پسند قرار دیا تھا۔۔