Kamar Dard Ke Bare Mein Kab Pareshan Hona Chahiye Aur Kab Nahi - Article No. 2850

Kamar Dard Ke Bare Mein Kab Pareshan Hona Chahiye Aur Kab Nahi

کمر درد کے بارے میں کب پریشان ہونا چاہئے اور کب نہیں - تحریر نمبر 2850

ترقی یافتہ معاشروں میں کمر کے درد نے ایک وبا کی شکل اختیار کر لی ہے اور اسے صحت کے سب سے زیادہ متعلقہ مسائل میں سے ایک سمجھا جاتا ہے

منگل 4 جون 2024

ترقی یافتہ معاشروں میں کمر کے درد نے ایک وبا کی شکل اختیار کر لی ہے اور اسے صحت کے سب سے زیادہ متعلقہ مسائل میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔یہ 80 فیصد سے زیادہ آبادی کو زندگی میں کسی بھی وقت متاثر کر سکتا ہے۔اس کو بہتر طور پر سمجھنے کے لئے، ہمیں اس میں مناسب فرق کرنا ہو گا۔کمر کے مختلف حصوں میں درد کا الگ نام ہے جو اس حصے سے منسوب ہوتا ہے جہاں درد ہو رہا ہوتا ہے۔
ہمیں سرویکلجیا ہو سکتا ہے، جو کہ سروائیکل سے نکلا ہے، یہ سروائیکل ایریا (گردن) کو متاثر کرتا ہے۔پھر ڈورسلجیا ہے، کمر کے نچلے حصے میں درد۔
بہت ساری طبی رپورٹوں میں ان الفاظ کا ملنا عام ہے، لیکن یہ واقعی کسی تشخیص سے مطابقت نہیں رکھتے، صرف یہ بتاتے ہیں کہ کس مخصوص علاقے میں درد ہے۔اگرچہ کمر کا درد عام طور پر جان لیوا نہیں ہوتا، لیکن جب بھی شک ہو تو ماہرِ صحت سے مشورہ کیا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

جب تک کوئی سرخ جھنڈا نہ ہو، ہمیں پرسکون رہنا چاہیے۔اگرچہ تقریباً پوری آبادی کو اپنی زندگی میں کسی نہ کسی وقت کمر میں درد کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن خوش قسمتی سے زیادہ تر معاملات میں یہ سنجیدہ نہیں ہوتا۔بہت سے لوگوں میں، یہ شروع ہونے کے ایک ماہ بعد کم ہو جاتا ہے۔فزیو تھراپسٹ اور ڈاکٹر ان علامات کے لئے ریڈ فلیگس کا استعمال کرتے ہیں جو ریڑھ کی ہڈی یا جسم کے کسی اور حصے میں کسی سنگین بیماری کو ظاہر کر سکتے ہیں۔

کچھ انتباہی علامات سینسری یعنی کسی حس میں تبدیلی اور عضلاتی یا پٹھوں میں تبدیلیوں کی شکل میں سامنے آتی ہیں۔جیسا کہ اعضاء میں جھنجھلاہٹ، طاقت میں کمی، پیشاب کی بے قاعدگی، بغیر کسی جواز کے وزن کم ہونا، دھچکا لگنا، چھاتی کے علاقے میں درد محسوس کرنا یا بخار ہونا۔سائنس بتاتی ہے کہ چہل قدمی درد کو کم کرتی ہے اور معیار زندگی کو بہتر بناتی ہے۔
طرز زندگی، عام طور پر ہماری صحت کا نا صرف ایک بہت بڑا دشمن، بلکہ کمر کے درد کو طویل کرنے اور زیادہ معذوری پیدا کرنے کی وجہ بھی ہے۔لہٰذا آرام کو مناسب طور پر جائز اور کم از کم ممکنہ وقت تک محدود ہونا چاہیے۔ایسا نہیں دیکھا گیا ہے کہ کھیلوں میں شمولیت کمر کے درد کو دوبارہ ظاہر کرنے کا سبب بنے۔بلکہ یہ اس بات کی حمایت کرتا ہے کہ اس سے فزیو تھراپی علاج کے فوائد کو برقرار رکھا جا سکتا ہے، جب تک کہ اس کی شدت اور مدت کو کنٹرول میں رکھا جائے۔

Browse More Backache