Kamar Mein Dard Ki Lehrain - Article No. 2646

Kamar Mein Dard Ki Lehrain

کمر میں درد کی لہریں - تحریر نمبر 2646

کمر درد کی شکایت خواتین اور نوجوانوں میں زیادہ عام ہے

ہفتہ 18 فروری 2023

حکیم حارث نسیم سوہدروی
کمر درد ہر خطہ اور ہر عمر کے افراد کا مسئلہ ہے اور شاید ہی کوئی فرد ہو گا،جسے زندگی میں کبھی نہ کبھی اس کا سامنا نہ ہوا ہو۔کمر درد کی شکایت خواتین اور نوجوانوں میں زیادہ عام ہے۔ایک محتاط اندازے کے مطابق ہر دس میں سے آٹھ افراد کبھی نہ کبھی اس عارضے کا شکار ہوتے ہیں۔کمر درد کے مریضوں کے روزمرہ معمولات میں فرق آ جاتا ہے،یہاں تک کہ ان کے لئے اُٹھنا بیٹھنا اور کوئی کام کرنا خاصا مشکل امر بن جاتا ہے۔

یوں تو کمر درد کی کئی وجوہ ہو سکتی ہیں،لیکن سرِفہرست طرزِ زندگی،عادات اور بعض موسمی تبدیلیاں ہیں۔اس کے علاوہ فربہی مائل افراد بھی کمر درد کا شکار ہو جاتے ہیں۔مشاہدے میں ہے کہ بعض افراد دن بھر خاصی دیر تک ایک ہی پوزیشن میں کرسی پر بیٹھے کام کرتے ہیں،جس کے نتیجے میں کمر پر دباؤ بڑھ جاتا ہے،جو کمر درد کی وجہ بنتا ہے۔

(جاری ہے)

دراصل،ریڑھ کی ہڈیوں کے سرے جسمانی حرکت کی مدد سے غذائی اجزاء حاصل کرتے ہیں اور جب دیر تک ایک ہی پوزیشن میں کرسی پر بیٹھے رہتے ہیں،تو کمر کے ارد گرد کے اعصاب متاثر ہونے لگتے ہیں اور یہی امر کمر درد کا سبب بن جاتا ہے۔

بعض افراد میں کمر کے مہروں کے درمیان نرم اور لچک دار گدیاں (Cushion) انحطاط پذیر ہو کر مہرے،خاص طور پر ایل فور یا ایل فائیو متاثر ہو کر درد کا سبب بن جاتے ہیں اور بعض افراد میں یہ درد ٹانگوں میں بھی چلا جاتا ہے۔یہاں تک کہ ان کو چلنے پھرنے میں سخت دشواری پیش آتی ہے۔بعض اوقات موسمِ سرما میں سردی کی شدت بھی کمزور افراد میں کمر درد کا باعث بن جاتی ہے۔
بعض افراد مسلسل ذہنی دباؤ کے نتیجے میں کمر جُھکا کر رکھتے ہیں،اس وجہ سے ریڑھ کی ہڈی پر پڑنے والا دباؤ شدت اختیار کر لے،تو بھی کمر درد کا مسئلہ جنم لے سکتا ہے۔اسی طرح جُھک کر دُور سے بھاری وزن اُٹھانا،غلط طریقے سے ورزش کرنا،ڈرائیونگ سیٹ پر 90 درجے کے زاویہ میں زیادہ دیر بیٹھنا،کسی حادثے کا شکار ہو جانا،کیلشیم کی کمی،نرم چارپائی یا گدے کا مسلسل استعمال،ریڑھ کی ہڈی میں زخم،ہڈیوں کے سرے گھس جانا،مہروں کے درمیان گوشت بڑھنا اور ٹانگوں میں درد وغیرہ بھی اسباب بن سکتے ہیں۔
اگر پیدل چلتے ہوئے ٹانگوں میں درد،کمزوری یا سن پن محسوس ہو،تو یہ ریڑھ کی ہڈی سے جُڑے مسلز کا کوئی مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔اگر کمر کے چوتھے مہرے کی رگ دب رہی ہو،تو درد پنڈلی تک محسوس ہوتا ہے۔اسی طرح دونوں یا ایک بازو میں درد کی وجہ گردن کے مہروں میں خلا یا تنگی ہو سکتی ہے۔اگر درد کم از کم دو تین ماہ تک رہے،تو وہ دائمی صورت اختیار کر لیتا ہے۔

کمر درد کا ایک سبب کمر کے اعصاب متاثر ہونا بھی ہے۔ریڑھ کی ہڈی کا ایک کام ہمارے جسم کی وضع قائم رکھنا،وزن سنبھالنا اور جسم کو حرکت دینے میں مدد کرنا ہے۔ریڑھ کی ہڈی 33 مہروں پر مشتمل ہوتی ہے۔26 مہرے حرکت کر سکتے ہیں،جب کہ سات نہیں کرتے۔ریڑھ کی ہڈی میں خاص وقفے ہوتے ہیں،جہاں سے نہ صرف وریدیں اور شریانیں جسم کے ساتھ منسلک رہتی ہیں،بلکہ ریڑھ کی ہڈی بھی جسم اور دماغ میں رابطہ قائم رکھتی ہے۔
اگر مہروں میں ترتیب قائم نہ رہے،تو درد شروع ہو جاتا ہے۔خواتین میں کمر درد کا سبب لیکوریا بھی ہو سکتا ہے،مگر یہ شدت اختیار نہیں کرتا ہے۔اس کے علاوہ بعض اوقات بھاری پرس یا بیگ بھی کمر درد کی وجہ بن سکتا ہے۔کمر کا زیریں حصہ جسم کے اوپر والے حصے کو سپورٹ کرتا ہے۔اگر اس پر اضافی بوجھ پڑے گا،تو یہ امر بھی پٹھوں کے درد کا سبب بن جاتا ہے۔
موبائل فون اور لیپ ٹاپ کی وجہ سے بھی کمر درد عام ہے،کیونکہ ہر وقت کمر جُھکا کر رکھنے سے گردن اور مہرے متاثر ہوتے ہیں۔بعض افراد میں گردن کے مہروں میں درد بھی کمر درد کا سبب بن سکتا ہے۔
کمر درد سے بچاؤ کی تدابیر
مسلسل کرسی یا بیٹھ کر نشست میں کام نہ کیا جائے۔اگر ضروری ہو تو صبح و شام سیر ضرور کریں۔
سیدھی کرسی پر،جس کی پشت سخت ہو،بیٹھ کر کام کریں۔

زیادہ دیر تک ایک ہی انداز میں کھڑے نہ ہوں۔کبھی ایک پاؤں،تو کبھی دوسرے پر وزن منتقل کرتے رہیں۔
اپنا وزن بڑھنے نہ دیں کیونکہ موٹاپا کئی مسائل کا باعث بنتا ہے،جس میں کمر درد بھی شامل ہے۔
ڈرائیونگ کرتے ہوئے اپنی نشست آگے کی جانب کر لیں۔
کمر درد کی صورت میں جھکنے والے کاموں سے احتیاط برتیں۔
آگے کی جانب جھکتے ہوئے یا ٹانگیں سیدھی رکھ کر کوئی وزن نہ اُٹھائیں۔

پیٹ کے بل نہ سوئیں۔
کوئی چیز پکڑتے ہوئے جھکنے سے احتیاط کریں۔
بغیر ایڑی اور اونچی ایڑی والے جوتے پہنے سے گریز کریں۔
بکرے کے گوشت کی یخنی اور ناشتہ میں دو عدد کھجوریں استعمال کریں۔
پھلوں میں امرود،خوبانی،سیب اور چیکو فائدہ مند ہیں،جب کہ لسی،آلو،چقندر،مولی،گاجر،شلجم،تربوز،سردا،گرما اور کھیرا مضر ہیں۔
ورزش
زمین پر کمر کے بل اس طرح لیٹیں کہ گھٹنے اُٹھے ہوئے ہوں۔
پھر آہستہ آہستہ اپنے کندھے اُٹھائیے اور ہاتھ کی انگلیوں کے اگلے حصے کے گھٹنے چھوئیں۔یہ عمل روزانہ دس منٹ تک کریں۔
بستر پر لیٹ کر ٹانگوں کو سیدھا رکھ کر پاؤں کے پنجے آگے،پیچھے موڑیں۔
علاج
مغز پنبہ دانہ (بنولے کی گری) 9 گرام رات گرم پانی میں بھگو دیں۔بعد ازاں،صبح ہاتھوں سے مل کر چھان لیں اور گلاس یا کپ میں انڈیل کر اس میں ایک چائے کا چمچ شہد مکس کر لیں۔یہ پانی نہار منہ ایک ماہ تک پئیں۔ان شاء اللہ شفا ہو گی اور کمر درد جاتا رہے گا۔

Browse More Backache